ویب ڈیسک اسلام آباد: ماہر معاشیات خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مارکیٹیں جلد بند کرنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات خرم شہزاد کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مہینے میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تقریباً 16روپے گر چکا ہے، موجودہ حکومت نے کوئی فیصلہ تو کیا، 23 مئی کو اسٹیٹ بینک شرح سود میں اضافہ کرنے جارہا ہے۔
خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مارکیٹیں جلد بند کرنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے، ملک میں مارکیٹیں جلد بند کرنے سے آئل کی امپورٹ بھی کم ہوگی۔
ماہر معاشیات نے مزید کہا کہ سبسڈی صرف ٹارگٹڈ ہی ہونی چاہیے، آئی ایم ایف کی طرف سے کچھ نہ کچھ ملنے کا امکان ہے، پاکستان نے کرنسی کو کھلا چھوڑا ہے اور شرح سود بڑھانے جا رہے ہیں۔
خیال رہے پاکستانی روپیہ تاریخی گراوٹ کا شکار ہے ، انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر نے ڈبل سنچری مکمل کرلی ہے۔
نئی حکومت کے آنے کے بعد ڈالر مجموعی طور پر 16 سے زائد روپے مہنگا ہوا، صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ خام مال کی درآمد ی ادائیگیوں کے لیے بینک ڈالر فراہم نہیں کر رہے ہیں۔
تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ملکی سیاسی صورتحال، فاریکس ریزرو میں کمی، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں تاخیر، تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے نے امریکی کرنسی کو مزید بے لگام کردیا ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔