بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد
بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق ایس ڈی او آپریشن
سجاد رضا رند کے خلاف بجلی چوری میں سہولت کاری اور دیگر ٹیکنیکل بنیادوں پر ادارے کو نقصان دینے والی خامیوں کو نشاندہی کرنے بجائے اپنی کوتاہیوں کو نظر انداز کرکے حقائق چھپانے کے الزامات عائد ہیں۔ جس کی بناں پر
سابقہ چیف انجنیئر ڈویلپمنٹ PMU پلاننگ مینجمنٹ یونٹ ریاض پٹھان کی جانب سے مذکورہ ایس ڈی او آپریشن سب ڈویژن حیسکو کوہسار سجاد رضا رند کو مورخہ: 28 جون 2024 کو ایک LOE لیٹر آف ایکسپلینیشن جاری کیا گیا تھا۔ جس میں الزام عائد کیا گیا ہے۔
01۔ مورخہ 03 جون 2024 کو اینٹی تھیفٹ مہم کے دوران ڈائریکٹر (ایس اینڈ آئی) حیسکو حیدرآباد نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ایس ڈی او آپریشن سب ڈویژن حیسکو کوہسار سجاد رضا رند کی سب ڈویژن میں چیکنگ اور ٹیسٹنگ کے دوران مندرجہ ذیل نتائج سامنے لائے ہیں۔
01۔ ڈسکریپنسیز کی ٹوٹل تعداد: 83
02۔ تینتیس 33 سے زائد ڈائریکٹ PVCs چلتی ہوئی پائی گئی ہیں۔
03۔ ایسے بوگس میٹر جن کے نمبر mismatched ہیں ان کی تعداد 08 ہے۔
04۔ ڈسپلے واشڈ میٹر/ اوپن میٹر کی تعداد 08 ہے۔
05۔ غیر SCO شدہ میٹرز کی تعداد 04 اور غیر بلنگ شدہ یونٹ کی تعداد 7917 ہے۔
06۔ میٹر چینج کے یونٹ جو MCO فیڈ نہیں ہوئے، 9966 یونٹ ہیں۔
07. پینڈنگ یونٹ کی تعداد 5635 یونٹ ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ مورخہ: 28 جون 2024 کو ایس ڈی او سجاد رضا رند کو جاری ہونے والا LOE ابھی تک شوکاز میں کنورٹ کیوں نہیں ہوا؟ جبکہ اس وقت تو چیف انجنیئر ڈویلپمنٹ PMU کی اضافی چارج بھی چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو روشن اوٹھو کے پاس ہے۔ تو پھر اس ایس ڈی او سجاد رضا رند سے اتنی ہمدردی اور رعایت کیوں؟
پھر UTSS پروموشن لسٹ میں سجاد رضا رند کا نام بھی تھا، اور اسی سلسلے میں مورخہ: 05 دسمبر 2024 کو حیسکو BoD میٹنگ شیڈیولڈ تھی، ایجنڈے میں UTSS پروموشن بھی نمایاں تھا۔ مگر اچانک یہ BoD میٹنگ بھی Postponed کردی گئی ہے اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کہ سجاد رضا رند کی پینڈنگ LOE کی وجہ سے فی الحال حیسکو BoD میٹنگ Postponed ہو گئی ہے۔
جس کی تصدیق سجاد رضا رند کی پینڈنگ LOE سے کچھ اس طرح ہو رہی ہے، کہ اب مورخہ 09 دسمبر 2024 بروز پیر کو حیسکو ہیڈکوارٹر میں چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو روشن اوٹھو کے سامنے سجاد رضا رند کی پرسنل ہیئرنگ مقرر کردی گئی ہے اور اس پرسنل ہیئرنگ کا لیٹر بھی مورخہ: 05 دسمبر 2024 کو ناصر علی خان مینجر حیسکو (ایچ آر) کے دستخط سے جاری کردیا گیا ہے۔ جس دن UTSS کا پروموشن ہونا تھا، جو اب فی الحال Postponed کر دیا گیا ہے۔
اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے، کہ سجاد رضا رند کے پروموشن کی فکر کس کس کو ہے؟ جس کی وجہ سے ایک شیڈیولڈ اور تشکیل شدہ UTSS Promotion بورڈ کینسل ہو جاتا ہے، صرف اس لیئے کہ اس میں سجاد رضا رند کا نام بھی ہے، مگر اس کی پینڈنگ LOE اس کے پروموشن میں براہ راست درد رکاوٹ اور درد سر بنی ہوئی تھی، جس میں بجلی چوری سہولت کاری میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد ہیں، جس پر LESCO میں متعدد ایس ڈی او اپنی نوکری تک گنوا چکے ہیں۔ مگر یہ حیسکو ہے، جہاں احتساب کا مطلب بھی کسی افسر کے کارناموں کا چٹھہ اسے دکھا کر، اس سے مال بٹورنا ہوتا ہے اور سنگین LOE Showcause ختم کرنے کیلئے باقاعدہ بولیاں لگتی ہیں اور ریٹ مقرر ہوتے ہیں۔ جیسا کہ سجاد رضا رند کے معاملے میں ہو رہا ہے۔ خفیہ ذرائع کے مطابق یہ سارے سنگین الزامات ختم ہو جائیں گے اور سجاد رضا رند کا پروموشن با آسانی ہو جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ چاہے اس نے ادارے کو کتنا ہی نقصان پہنچایا ہو اور نہ جانے کتنی کوتاہیاں کی ہوں؟
مگر سوال یہ ہے کہ یہ پروموشن ہو بھی جائے پروموشن ہر ملازم اور افسر کا بنیادی حق ہے، مگر اپگریڈیشن/ پروموشن میں سب سے پہلے اب موجودہ قوانین کے مطابق پروموشن لینے والے افسران کی پرفارمینس اور KPIs پر خصوصی توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ ایس ڈی او سجاد رضا پر آپریشن سب ڈویژن کوہسار میں بطور ایس ڈی او سنگین الزامات عائد کیئے گئے تھے، مگر اس کے باوجود وہ ایس ڈی او حسین آباد اور اب ایس ڈی او آپریشن سب ڈویژن حیسکو حالی روڈ میں پوسٹ ہے، جس کی پچھلی کارکردگی کو ہر گز بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا!
اگر ایک چھوٹے ملازم کا پروموشن لسٹ میں نام ہوتا، اوپر سے LOE شوکاز پینڈنگ ہوتا، تو کیا اس کو اسی طرح کی خصوصی رعایت ملتی اور اس کیلئے پروموشن بورڈ Rescheduled ہوتا؟ سوال باقی ہے؟
جبکہ بجلی چوری سہولت کاری اور چھوٹے موٹے الزامات کی بنا پر متعدد حیسکو افسران نے اب تک سینکڑوں چھوٹے ملازمین کو نوکری سے جبری برطرف کر دیا ہے، جو اپنے گھر کی کفالت کر رہے تھے۔ حیسکو میں افسران اور ملازمین کے احتساب کا عمل بہت مختلف اور الگ، الگ کیوں ملازمین کے معاملے میں حیسکو کے بالا افسران کڑوا احتساب کرتے ہیں، انہیں بے روزگار کرنے میں دیر ہی نہیں کرتے، جبکہ حیسکو افسران ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، جو ایک منافقت پر مبنی عمل ہے۔ افسران و ملازمین دونوں کا احتساب برابری کی بنیاد پر کیا جائے، تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اس سے نا انصاف ہوئی ہے اور فلاں افسر کو فلاں ڈسیپلنری کیس میں بلکل ہی رعایت دی گئی ہے۔ جس سے ملازمین کے دل میں افسران کیلئے ہمدردی کے بجائے نفرت آمیز سوچ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔