Header Ads Widget

پاکستان کے پاور سیکٹر میں بدعنوانی اور نا اہلی کا مقابلہ کیسے کیا جائے؟ پڑھنے پر مجبور کرنے والی تحریر

ایک پیغام: تمام ذمہ دار اقتداری پارٹی، حکمران اسٹیک ہولڈرز، بیوروکریٹس اور پاور کمپنیوں کے ہر اس انجنیئر، افسر اور ورکر کے نام 

جن کا ضمیر ابھی زندہ ہے؟ جیسا کہ آپ نے دیکھا ہوگا، کہ اس وقت پاکستان کی سرکاری بجلی کمپنیاں  شدید نا اہلی اور بدعنوانی کی لپیٹ میں ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستانی سرکار کو  اربوں روپے مالی نقصان اور پاکستانی عوام کو  ناقابل اعتماد سروس کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے۔ اصلاحات کی اشد ضرورت کے باوجود، بدعنوانی سے نمٹنے اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کی کوششیں جڑے ہوئے مفادات اور درپیش انتظامی چیلنجز کی وجہ سے رک چکی ہیں۔ مگر آج کے جدید AI دؤر میں Artificial Intelligence مصنوعی ذہانت کے  جدید استعمال کے ذریعے، پاور سیکٹر کے مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایک جامع منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔ جس میں بجلی کی کمپنیوں کو تبدیل کرنے کے لیے حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا گیا ہو۔ یہ منصوبہ بدعنوانی کو جڑوں سے دور کرنے کی طاقت رکھتا ے۔  پاور سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو جدید تر بنا سکتا ہے، اور شفافیت اور جوابدہی کے کلچر کو بھی فروغ دیتا ہے۔ ان اقدامات پر عمل درآمد کے بعد پاور کمپنیز اپنی مالی صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں، قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنا سکتی ہیں، اور پاکستان کے پائیدار توانائی کے مستقبل میں اپنا حصہ ڈال سکتی ہیں۔ مگر کیسے آئیے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آڈٹ اور تشخیص:

آزاد آڈٹ: ایک جامع آڈٹ کرنے کے لیے معروف بین الاقوامی آڈیٹنگ فرمز (مثلاً، ڈیلوئٹ، پی ڈبلیو سی، ارنسٹ اینڈ ینگ) کو شامل کریں۔ اس میں بدعنوانی، نااہلی اور چوری کا پردہ فاش کرنے کے لیے مالی، آپریشنل، اور طریقہ کار کے جائزے لازماً شامل ہونے چاہئیں۔

تشخیصی مطالعہ: بجلی کے گرڈ کا جنریشن سے ڈسٹری بیوشن تک تفصیلی و تشخیصی مطالعہ کیا جائے۔ تکنیکی اور غیر تکنیکی نقصانات کی نشاندہی کی جائے۔

اسٹیک ہولڈر تجزیہ:

اسٹیک ہولڈرز کی نقشہ سازی: تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کی شناخت کی جائے، بشمول سرکاری اہلکار، بورڈ کے اراکین، انتظامیہ، ملازمین، یونینز، اور صارفین۔ ان کے مفادات، اثر و رسوخ اور ممکنہ مزاحمتی نکات کو اچھی طرح سمجھا اور نمٹا جائے۔

مشغولیت کا منصوبہ: ہر اسٹیک ہولڈر گروپ کو شامل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی جائے۔ مثلاً: سب سے پہلے کرپٹ اہلکاروں کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرتے ہوئے ایماندار ملازمین اور صارفین کا اعتماد حاصل کیا جائے۔

بورڈ ری ایسٹرکچرنگ:

بدعنوان اراکین کو تبدیل کریں: سیاسی طور پر کرپٹ بورڈ کے اراکین کو توانائی کے شعبے میں اعلیٰ دیانت دار اور ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ والے افراد سے تبدیل کرنے کی وکالت کی جائے۔

میرٹ پر مبنی تقرری: اس بات کو یقینی بنایا جائے،کہ بورڈ کے نئے اراکین کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے اور وہ شفافیت اور جوابدہی کے لیے ذمہ دار اور پر عزم ہیں۔

 مینجمنٹ اوور ہال نئی قیادت: ایک نئے سی چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت اعلیٰ انتظامی ٹیم کا تقرر کیا جائے۔

کارکردگی پر مبنی معاہدے: نئی انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ  کارکردگی پر مبنی معاہدوں کو لاگو کرے، تاکہ جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے اور نتائج کو آگے بڑھایا جا سکے۔

سمارٹ میٹرنگ:

سمارٹ میٹر مرحلہ وار تمام صارفین کو فراہم کریں۔ تیزی سے نقصانات کو کم کرنے کے لیے زیادہ چوری والے علاقوں سے شروع کریں۔

وینڈر کا انتخاب: ایک شفاف بولی کے عمل کے ذریعے قابل اعتماد وینڈرز کا انتخاب کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ میٹر چھیڑ چھاڑ سے پاک ہیں اور ان کی دور سے نگرانی کی جا سکتی ہے۔

گرڈ ماڈرنائزیشن سسٹم:  

انفراسٹرکچر کی سرمایہ کاری: ہر کمپنی اپنے گرڈ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے محفوظ فنڈنگ و تکنیکی نقصانات کو کم کرنے قابل اعتماد اور بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرے۔

ٹکنالوجی انٹیگریشن: ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور کنٹرول کے لیے SCADA (Supervisory Control and Data Acquisition) سسٹم جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کیا جائے۔

انسداد بدعنوانی کے سخت نفاذ کے اقدامات:

زیرو ٹالرینس پالیسی: خلاف ورزیوں کے واضح نتائج کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے۔ فوری اور عوامی سطح پر تادیبی کارروائیوں کو یقینی بنایا جائے۔

انسداد بدعنوانی ٹاسک فورس: بدعنوانی کی رپورٹس کی تحقیقات اور کارروائی کے لیے ایک انٹرنل ٹاسک فورس قائم کی جائے۔ قومی انسداد بدعنوانی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر کے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔

وہسل بلور پروگرام:

گمنام رپورٹنگ: ملازمین اور صارفین کے لیے بدعنوانی کی اطلاع دینے کے لیے محفوظ اور گمنام چینلز بنائے جائیں اور اسی طرح سسٹم کی بہتری کیلئے خفیہ کام کرنے والے سیٹی بلوورز کو انتقامی کارروائیوں سے بچایا جائے اور سسٹم کو درپیش مسائل  اور خطرات سے وقت پر نمٹا جائے۔ 

رپورٹنگ کے لیے ترغیب: بدعنوانی کے خلاف کامیاب کارروائیاں اور رپورٹنگ کرنے والی معلومات کے لیے مالی انعامات کی پیشکش کی جائے۔

باقاعدہ معائنہ :

سرپرائز آڈٹ: بدعنوانی کے سارے ذرائع اور طریقہ کار کو روکنے کے لیے سہولیات اور آپریشنز کا غیر اعلانیہ معائنہ کیا جائے۔

اندرونی جائزے: غیر جانبداری اور مکمل ہونے کو یقینی بنانے کے لیے وقتاً بوقتاً فریق ثالث تھرڈ پارٹی انسپکٹرز کو شامل کیا جائے۔

قانونی اور پالیسی فریم ورک قانون سازی:

سخت قوانین: بجلی چوری اور بدعنوانی کے لیے سخت اسلامی ، آئینی اور قانونی سزاؤں کو نافذ کرنے کے لیے قانون سازوں کے ساتھ باقاعدہ تعاون اور کام کیا جائے تاکہ ان قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔

پالیسی سپورٹ: معاون پالیسیوں کی وکالت جو شفافیت کو بڑھاتی ہیں، جیسے مالیات کا لازمی عوامی انکشاف۔

آزاد نگرانی :

ریگولیٹری باڈی: بجلی کے شعبے کی نگرانی کے لیے ایک خود مختار ریگولیٹری باڈی کا مضبوط قیام کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس کے پاس تعمیل کو نافذ کرنے کا اختیار اور وسائل درکار ہیں۔

اقدامات شفافیت: شفافیت کے اقدامات کو نافذ کیا جائے، جیسے عوامی طور پر قابل رسائی آڈٹ رپورٹس اور کارکردگی کا جائزہ لیکر اس باقاعدہ پبلک کیا جائے۔

ملازمین کی شمولیت اور یونین گفت و شنید کے ترغیبی پروگرام:

پرفارمنس بونس: کارکردگی اور انسداد بدعنوانی کی پالیسیوں کی پابندی کی بناں پر ورکرز کیلئے بونس اور پروموشنز کو متعارف کروایا جائے۔

شناختی اور قدرشناسی پروگرام: ایماندار ملازمین کو پہچاننے اور ان کو انعام دینے کے لیے الگ سے پروگرام ترتیب دیا جائے، دیانتداری کے کلچر کو فروغ  دیا جائے۔

لیبر ورکر یونین تعاون:

لیبر ورکر یونینز کے ساتھ مکالمہ: یونین کے رہنماؤں کو بدعنوانی کو کم کرنے کے طویل مدتی فوائد  اور قواعد کے بارے میں بات چیت میں شامل کیا جائے۔ اس بات پر زور دیا جائے  کہ کس طرح زیادہ منافع بخش اور مستحکم کمپنی تمام ملازمین کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

گفت و شنید کے معاہدے: نئے اجتماعی سودے بازی کے معاہدوں پر گفت و شنید کریں جو ملازمین کے مفادات کو کمپنی کے اہداف سے ہم آہنگ کرتی ہیں۔ منافع بانٹنے کی اسکیمیں پیش کرنے پر غور کیا جائے۔

گاہک کی تعلیم اور شمولیت عوامی بیداری کی مہمات:

تعلیمی رسائی: عوام کو بجلی کی چوری کے اثرات اور بجلی بل کی ادائیگی کی اہمیت کے بارے میں خوب آگاہ کرنے کے لیے مہمات شروع کی جائیں۔

میڈیا مشغولیت: آگاہی پھیلانے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے میڈیا آؤٹ لیٹس، سوشل میڈیا، اور کمیونٹی میٹنگز کا استعمال کیا جائے۔

کمیونٹی مصروفیت:

مقامی نگرانی: بجلی چوری کی نگرانی اور رپورٹ کرنے میں کمیونٹی لیڈرز کو شامل کیا جائے۔ مقامی بجلی تقسیم کی نگرانی کے لیے کمیونٹی کمیٹیاں کو ترتیب دیا جائے۔

کسٹمر فیڈ بیک: صارفین کے لیے چینلز بنائے جائیں: تاکہ خدمات پر صارفین کی جانب سے فیڈ بیک فراہم ہو سکے اور بر وقت مسائل کی اطلاع اور حل ہو، فوری جوابات اور اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح سسٹم میں اصلاحات کیلئے صارفین اور عوامی تجاویز کو فیڈ بیک کے طور اپنی سسٹم کے اصلاحاتی پروگرام میں شامل کیا جائے۔

مالیاتی انتظام لاگت کا کنٹرول :

اخراجات کا آڈٹ: تمام اخراجات کا تفصیلی آڈٹ کیا جائے اور ان شعبوں کی نشاندہی کی جائے ،جہاں سروس کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہو۔

بجٹ نظم و ضبط: اخراجات کے ضروری اور جائز ہونے کو یقینی بنانے کے لیے سخت بجٹ کنٹرول اور باقاعدہ مالیاتی جائزے لاگو کئے جائیں۔

ریوینیو کلیکشن :

بلنگ سسٹم اپ گریڈ: درست اور بروقت بلنگ کو یقینی بنانے کے لیے بلنگ سسٹم کو جدید بنایا جائے۔ غلطیوں اور ہیرا پھیری کے مواقع کو کم کرنے کے لیے جدید اور خودکار نظام استعمال کیا جائے

قرض کی وصولی: قرض کی وصولی کے مضبوط طریقہ کار کو نافذ کیا جائے، بشمول ادائیگی نہ کرنے والے صارفین کے خلاف قانونی کارروائی اور زائد المیعاد ادائیگیوں کے لیے قسطوں کے منصوبے شروع کئے جائیں۔ 

سیاسی حمایت لانگ اور وکالت:

حکومتی حمایت: اعلیٰ سطح پر اصلاحات کی حمایت کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط سیاسی پشت پناہی کے لیے لابیئنگ اصلاح شدہ بجلی کے شعبے کے معاشی اور سماجی فوائد کو اجاگر کیا جائے۔

بین الاقوامی امداد: عالمی بینک، ADB، اور عطیہ دہندگان جیسی بین الاقوامی تنظیموں سے ضرورت محسوس ہونے پر تکنیکی اور مالی مدد طلب کی جائے جنہوں نے اسی طرح کے مسائل سے کامیابی سے نمٹا ہے۔

بین الاقوامی شراکت داری:

تکنیکی مدد: ان ممالک اور تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کریں، جنہوں نے بصیرت اور تکنیکی مدد حاصل کرنے کے لیے اپنے بجلی کے شعبوں کو کامیابی کے ساتھ آپ سے پہلے ہی جدید تر بنایا ہوا ہے۔

فنڈنگ ​​کے پروگرام: بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن اور انسداد بدعنوانی کے اقدامات میں مدد کے لیے فنڈنگ ​​پروگرامز اور گرانٹس کی کھوج کی جائے۔

نگرانی اور مسلسل بہتری کی کارکردگی کے میٹرکس:

KPIS: چوری کو کم کرنے، کارکردگی کو بہتر بنانے، اور منافع میں اضافہ کرنے میں پیش رفت کو ٹریک کرنے کے لیے کلیدی کارکردگی کے اشارے (KPIs) تیار کی جائیں۔

ریگولر رپورٹنگ: KPIs کے خلاف کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک باقاعدہ رپورٹنگ میکنزم قائم کیا جائے۔ باخبر فیصلے اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کے لیے اس ڈیٹا کا استعمال کیا جائے۔

فیڈ بیک میکانزم:

مسلسل تاثرات: مسائل اور بہتری کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے ملازمین، صارفین اور اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل فیڈ بیک کے لیے نظام ایک کار آمد اور مؤثر کمیونیکیشن نظام بنایا جائے۔

موافقت کی حکمت عملی: لچکدار اور موافق بنیں، فیڈ بیک اور بدلتے ہوئے حالات کی بنیاد پر حکمت عملیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تیار ہوں۔

اس جامع منصوبے پر عمل درآمد کر کے، بجلی کی کمپنیاں بدعنوانی کی بنیادی وجوہات کو دور کر سکتی ہیں، آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنا سکتی ہیں اور بالآخر منافع بخش بن سکتی ہیں۔ اس کے لیے عزم، استقامت دیانتداری، ذمہ داری، وفاداری اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون کی سخت ضرورت ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents