بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک حیدرآباد:
بلاگر نیوز کو انتہائی اہم معلومات موصول ہوئی ہے۔ جس کے مطابق
حیسکو حیدرآباد میں صرف آج سے نہیں گذشتہ کئی سالوں کرپشن، بدانتظامی اور اقربا پروری کی مشق جاری تھے اور اس سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئے ہیں۔
حیسکو میں کئی سالوں سے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ میں اکاؤنٹس اور آڈٹ کے قواعد و ضوابط کے برعکس ایڈیشنل ڈیمانڈ طلب کر کے ادارے کو لاکھوں اور کروڑوں روپے کا چونا لگایا جاتا رہا۔ عارضی فارملٹی کے طور حیسکو فنانس ڈپارٹمینٹ متعلقہ فیلڈ فارمیشن افسران کو ایک دو وارننگ لیٹر جاری کرکے اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی کوشش کرتے اور بالآخر اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا بکھیڑا جاکر ایف آئی اے نے مارچ 2024 میں کھولا، جب ادارے کو ماضی سے لیکر اب تک کروڑوں روپے چونا لگ چکا تھا۔ چونا لگانے والے متعدد حیسکو افسران رٹائرڈ ہو چکے تھے یا مر کھپ گئے تھے، جبکہ متعدد حیسکو افسران اتنا بڑا کرپشن بلنڈر کرنے کے باوجود اپنے سیاسی و سفارشی اثر و رسوخ کی بناں پر بغیر کسی ڈر اور خوف کے اپنے عہدوں پر براجمان تھے، چند گرفتاریاں ہوئیں۔ جبکہ کچھ حیسکو افسران تو ان الزامات سے بری بھی ہوگئے۔
01۔ مورخہ: 02 اپریل 2004 کو ایس ایم قاضی نامی فنانس ڈائریکٹر کی جانب سے حیسکو کے متعلقہ ڈپارٹمینٹس کے تمام ایگزیکٹو انجنیئرز جو DDO پاور رکھتے تھے کو وارننگ لیٹر جاری کردیا گیا، کہ یہ بات ان کے علم میں آئی ہے، کہ اکثر و بیشتر حیسکو ملازمین کے (پرسنل کلیمس) جیسا کہ ٹی اے ڈی اے، میڈیکل کلیمس، اوور ٹائم اور آف ڈے ویجز کلیمس وغیرہ کی ادائیگی کرتے وقت بینک اکاؤنٹ کے بجائے کیش پیمنٹ کا طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے، جس سے فنانس ڈپارٹمینٹ درست انداز میں Justify نہیں کر پا رہا اور چیک اینڈ بیلنس میں مشکلات کا سامنہ ہے۔
لہٰذا حیسکو ڈپٹی مینجر کارپوریٹ اکاؤنٹس DMCA کو وارننگ لیٹر کی سی سی میں خبردار کر دیا گیا، اور پابند کر دیا گیا، کہ حیسکو کے متعلقہ ڈپارٹمینٹس کے تمام کیش بک بمع بینک اسٹیٹمینٹس کا بذریعہ منتھلی ریٹرن ہر مہینے باقاعدگی سے جائزہ لیکر چیک اینڈ بیلنس کیا جائے اور تمام ادائیگی بذریعہ بینک اکاؤنٹس/ کراس چیک کی جائے تاکہ اس کو بذریعہ منتھلی ریٹرن بینک اسٹیٹمینٹ کے ذریعے با آسانی Justify کیا جائے۔
02۔ جس کے تناظر میں ڈپٹی مینجر کارپوریٹ اکاؤنٹس حیسکو حیدرآباد نے مورخہ: 11 ستمبر 2006 کو ایک حیسکو ایگزیکٹو انجنیئر آپریشن ڈویژن کو اپنے جاری کردہ لیٹر میں ایکسپلینیشن کال کر دی، کہ بتایا جائے کہ فلاں فلاں ہیڈز میں سے کیوں خرچ کیا گیا؟ جبکہ فنڈز موجود نہیں تھے یا پھر فلاں ہیڈ میں ایڈیشنل ایکسیز ڈیمانڈ کیوں طب کی گئی وغیرہ اس لیٹر میں ایگزیکٹو انجنیئر (متعلقہ) آپریشن ڈویژن کو اکاؤنٹس کے مختلف ہیڈز میں 06 خلاف ورزیاں کرنے پر وضاحت طلب کر دی گئی۔
جس سے ظاہر ہوتا ہے، کہ حیسکو میں کرپشن و بدعنوانی اکاؤنٹس میں خورد بورد اکاؤنٹس کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور فنڈز میں گھپلوں کا سلسلہ ایگزیکٹو انجنیئر آپریشن ڈویژن اور ڈویژنل اکاؤنٹس افسر کی ملی بھگت سے بہت پہلے سے جاری و ساری تھا، جس سے متعلق حیسکو فنانس ڈپارٹمینٹ اور چیف انٹرنل آڈٹ کو سب کچھ اچھے سے معلوم تھا۔ جس کی وقتاً بوقتاً نشاندہی بھی کی جاتی رہی۔ مگر سب کو اپنا حصہ ملتا رہا جس کے ہاتھ جو لگا وہ اپنا حصہ لیکر، اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہوتا رہا اور ایف آئی اے نے مارچ 2024 میں حیسکو اکاؤنٹس ڈپارٹمینٹ میں کرپشن اور اکاونٹس قوانین کی خلاف ورزی کا بھانڈہ پھوڑ کر، حیسکو میں فراڈ اور کرپشن کیس کی ایک (چین) پکڑ کر، حیسکو میں اپنی تاریخ رقم کردی اور یہ کریڈٹ اپنے سر لے لیا اور اب اس کیس میں متعدد حیسکو افسران و اسٹاف اپنی اپنی ذمہ داری اور کوتاہی کا خمیازہ ادا کر رہے ہیں اور نہ جانے اس کیس میں مزید کتنے افسران و اسٹاف پھنستے چلے جائیں گے۔
مگر سوال؟ یہ پیدا ہوتا ہے، کہ اتنا کچھ ہونے باوجود حیسکو انتظامیہ نے سوائے آفیشل لیٹر جاری کرنے کے، کوئی ذمہ داری کا مظاہرہ ادا کیا؟ اس گندی کرپشن پریکٹس کو ادارے سے ہمیشہ کیلئے نکالنے کیلئے کوئی حکمت عملی بنائی؟ ذرائع کے مطابق اتنا کچھ ہونے کے باوجود ادارے میں آج بھی سب کچھ (یوں کا توں) چل رہا ہے اور ہر کوئی اپنا ٹائم پاس کرکے اپنے واجبات لیکر روانا ہوتا جا رہا ہے۔ مگر اس کے نتیجے انتہائی بھیانک انداز میں سامنے آ رہے ہیں۔ ادارے میں کرپشن کرنے پر حیسکو افسران کا Level of Standard انتہائی حد تک گر چکا ہے، حتیٰ کہ حیسکو کی اپنی نوکریوں کے اشتہار میں اس بار حیسکو ریجن سندھ کی کوٹا کم کرکے پنجاب اور دیگر صوبوں کو خاص نمائندگی دیدی گئی ہے۔
کاش ادارے کے ذمہ دار افسران نے اگر اپنا اپنا فرض نبھایا ہوتا؟ تو شاید ادارے میں آج اتنے مشکل حالات نہ ہوتے؟ افسران کے ساتھ، ساتھ کمپنی کا امیج بھی ڈاؤن ہوا ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے، کہ آنے والے دن اس کمپنی اور ملازمین پر اور مشکل تر ہوتے چلے جائیں گے۔ یہ کمپنی حکومت پر بوجھ بن کررہ جائیگی اور حکومت اپنی جان چھڑانے کیلئے اس کی بولی لگانے میں دیر نہیں کریگی! جس کے بعد کمپنی کے افسران و ملازمین ٹھیکیداری نظام کا حصہ بن کر روزانہ اجرت پر کام کرنے والے بن جائینگے اور ڈیوٹی میں کوتاہی اور فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے پر بغیر کسی ایڈوانس نوٹیس اطلاع اور وضاحت کے انہیں ادارے سے برطرف کر دیا جائیگا اور پھر ان کی آواز ان کی احتجاج سننے والا کوئی نہیں ہوگا۔ تو آئیں ہم سب اس عزم کو ورجائیں! کہ ہم میں سے ہر ایک اپنا، اپنا فرض خوش اصلوبی، دیانتداری سے نبھائیگا، جس سے اس ادارے اور اس ادارے میں کام کرنے والے افسران و اسٹاف کا معیار اور وقار بلند ہوگا۔
آپ کے ضمیر کی آواز آپ کی نظر۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔