Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو ٹرانسپورٹ سیکشن میں ماضی میں کروڑوں روپے کرپشن کے باوجود، اب بھی کرپشن پریکٹس جاری

 حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو کے ٹرانسپورٹ سیکشن میں بھی 

کروڑوں روپے کی بدعنوانی، بے ضابطگیوں اور مالیاتی فراڈ کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ اس سیکشن میں گاڑیوں کی مرمت، ایندھن کی خریداری اور ٹرانسپورٹ کے انتظام میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی اطلاعات ہیں۔

حیسکو ٹرانسپورٹ سیکشن میں بدعنوانی کے اہم الزامات:

1.  حیسکو کی سرکاری گاڑیوں کی فرضی مرمت کے نام پر جعلی بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کا فراڈ۔

§  گاڑیوں کی فرضی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

§  کچھ کیسز میں گاڑیاں تو استعمال میں تھیں، لیکن ان کے نام پر مرمت کے جعلی بل بنا کر پیسے لیے گئے۔

2.  ایندھن (پیٹرول و ڈیزل) کی چوری اور جعلی بل پیمنٹ:

§  حیسکو  کی گاڑیوں کے لیے خریدیے گئے ایندھن کی بڑی مقدار غیر قانونی طور پر بیچ دی گئی۔

§ کچھ سرکاری افسران و ملازمین کی جانب سے گاڑیوں کے استعمال سے زیادہ ایندھن کا بل جمع کروایا گیا، جبکہ اصل میں کم استعمال ہوا۔

3.  پرانی گاڑیوں کی غیر قانونی فروخت یا دیر سے ٹینڈرز:

§ کچھ گاڑیوں کو کم قیمت پر فروخت کیا گیا یا ٹینڈرز میں جان بوجھ کر دلالی اور دیر کی کی گئی، ذرائع کے مطابق ان گاڑیوں رپیئر کروا کر دوبارہ چلایا جا سکتا تھا، لیکن وہ گاڑیاں نہ وقت پر رپیئر کی گئیں نہ ٹینڈر کیے گئے، جس کی وجہ سے دھوپ میں دفتروں میں کھڑی بعض گاڑیوں کے انجن اور سامان چوری ہوگیا اور گاڑیاں اور ٹائر جل گئے اور پھر سستے دام بیچ دیے گئے۔

4.  ٹرانسپورٹ کے غیر ضروری اخراجات

§  بلا وجہ نئی گاڑیوں کی خریداری یا غیر معیاری سپلائرز سے ڈیلز کی گئیں۔

مشتبہ افراد / افسران:

اس اسکینڈل میں HESCO کے کئی Elite اور نچلے درجے کے افسران ملوث پائے گئے، بشمول:

  • ٹرانسپورٹ منیجر / ڈیپارٹمنٹ ہیڈ – مرمت اور ایندھن کے معاملات میں بے ضابطگیوں کا مرکزی کردار رہا۔
  • فنانس، اکاؤنٹس اور آڈٹ ٹیم – جعلی بلوں کی تصدیق اور ادائیگیوں میں ملوث پائی گئی۔
  • پروکیورمنٹ آفیسرز – ٹینڈرز میں دلالی اور غیر معیاری سپلائرز کا انتخاب میں ملوث پائے گئے۔
  • مقامی پٹرول پمپ مالکان – ایندھن کی چوری میں معاونکار بنے۔

مالیاتی نقصان کا تخمینہ:

میڈیا رپورٹس اور اندرونی ذرائع کے مطابق، صرف ٹرانسپورٹ سیکشن میں گذشتہ چند سال 2020 تا 2022  حیسکو ٹرانسپورٹ سیکشن میں 10 سے 50کروڑ روپے تک کی بدعنوانی اور کرپشن سامنے آئی۔

تحقیقات اور کارروائی:

  • نیب نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو: نے تحقیقات کی۔
  • کچھ ملازمین کو معطل کیا گیا: لیکن بڑے افسران اکثر بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
  • عدالتی کیسز زیر التوا ہیں: لیکن سست روی کی وجہ سے انصاف نہیں مل پا رہا۔

کیا کوئی نامزد افسران گرفتار ہوئے؟

  • 2021-22 سال میں کچھ جونیئر سنیئر اور حیسکو افسران اور ڈرائیورز کے خلاف کارروائی ہوئی، لیکن اعلیٰ سطحی افسران زیادہ تر بچ گئے۔
  • کچھ معاملات عدالتوں میں اب بھی پینڈنگ ہیں۔

اگر آپ حیسکو کے کسی مخصوص کیس یا افسر کے بارے میں مزید معلومات شیئر کرنا چاہتے ہیں، تو ہمارے بلاگ پر رابطہ کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents