Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو ملازمین کی اسٹیٹ لائف انشورنس پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کا پردہ چاک

حیدرآباد: حیسکو ملازمین کی اسٹیٹ لائف انشورنس پالیسی میں 



مبینہ بے قاعدگیاں اور بے ضابطگیاں: تنخواہوں سے کٹوتی جاری، مگر متعدد حیسکو ملازمین کی 76 سے بھی زائد اقساط غائب!

حیدرآباد: حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے سینکڑوں ملازمین اس وقت شدید ذہنی اضطراب اور مالی عدم تحفظ کا شکار ہیں، جس کی بنیادی وجہ 2010 کے بعد شروع کی گئی گروپ لائف انشورنس پالیسی میں مبینہ مالی بے قاعدگیاں ہیں۔

​رپورٹس کے مطابق 2010 کے بعد بھرتی ہونے والے یا پالیسی میں شامل ہونے والے متعدد حیسکو ملازمین کے لیے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے تحت انشورنس پالیسیاں مختص کی گئی تھیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ان پالیسیوں کا پریمیم (Premium) صرف ابتدائی ایک یا دو سال تک ہی اسٹیٹ لائف کو ادا کیا گیا، جبکہ ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔

مسئلے کی نوعیت اور اہم انکشافات

​متاثرہ ملازمین کی جانب سے حاصل کردہ حالیہ اسٹیٹمنٹس نے ایک سنگین صورتحال کا پردہ چاک کیا ہے:

  • اقساط کی عدم ادائیگی: متعدد حیسکو ملازمین کی اسٹیٹ لائف پالیسی اسٹیٹمنٹ سے انکشاف ہوا ہے، کہ ان کی 76 سے زائد اقساط (Installments) شارٹ ہیں۔
  • ریکارڈ کی عدم دستیابی: حیسکو کا متعلقہ اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ ملازمین کو کٹوتیوں کی کوئی رسید فراہم کی جاتی ہے، اور نہ ہی اسٹیٹ لائف کو بھیجی گئی ڈیمانڈ ڈرافٹس (DDs) کا کوئی ریکارڈ دکھایا جا رہا ہے۔
  • دوہرا نقصان: ایک طرف ملازمین کی تنخواہ سے ہر ماہ باقاعدگی سے رقم کٹ رہی ہے، اور دوسری طرف پریمیم جمع نہ ہونے کی وجہ سے ان کی انشورنس پالیسیاں پری میچور نہیں ہو پائی ہیں، نہ ان کو سالانہ بونس ملنے کی کوئی انفارمیشن موصول ہوتی ہے، جس وجہ سے حیسکو ملازمین یہ اسٹیٹ لائف پالیساں غیر فعال ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

حیسکو انتظامیہ سے مطالبہ:

​متاثرہ ملازمین نے حیسکو ہیڈ آف فنانس ڈیپارٹمنٹ اور فنانس ڈائریکٹوریٹ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ:

  1. ​اس معاملے کی فوری اور غیر جانبدارانہ انکوائری کنڈکٹ کی جائے۔
  2. ​اگر رقوم اسٹیٹ لائف کو منتقل نہیں کی گئیں، تو حیسکو ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی گئی تمام رقم، انہیں فوری طور پر ریفنڈ کی جائے۔

قانونی چارہ جوئی کا عندیہ:

​حیسکو ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی اب احتجاج کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ملازمین کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا جا رہا ہے، کہ اگر حیسکو انتظامیہ اور اسٹیٹ لائف کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہ ملا یا مسئلے کا حل نہ نکالا گیا، تو وہ قانونی راستہ اختیار کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

​ماہرین اور سینئر تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر حیسکو ملازمین اس معاملے پر عدالت کا رخ کرتے ہیں، تو یہ ادارے کے لیے انکوائریوں اور تحقیقات کا ایک نیا اور سنگین باب کھول سکتا ہے، جس سے ادارے کی ساکھ بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے، کہ حیسکو انتظامیہ اس سنجیدہ مالی مسئلے پر کیا ایکشن لیتی ہے؟

رپورٹ: یاد رہے کہ یہاں [رپورٹ کرنے والے کی معلومات کو، اس کے تحفظ اور پرائیویسی کی وجہ سے، مکمل طور خفیہ رکھا گیا ہے] یاد رہے کہ یہ رپورٹ محض سنی سنائی باتوں پر نہیں بلکہ حقائق اور دستاویزات کی روشنی میں مرتب کی گئی ہے۔ 

#HESCO #StateLifeInsurance #Hyderabad #EmployeesRights #FinancialTransparency

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents