Header Ads Widget

حیدرآباد: چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو حیدرآباد فیض اللّٰہ ڈاہری کی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ

حیسکو میں تبدیلی کا سفر: فیض اللّٰہ ڈاہری کے بطور سی ای او تعیناتی اور اہم سنگِ میل

تحقیقاتی رپورٹ

حیدرآباد: پاکستان کے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کو 



ہمیشہ سے ہی مشکل ترین چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔ لائن لاسز، بجلی چوری اور ریکوری کے مسائل اس ادارے کی پہچان بن چکے تھے۔ تاہم، سال 2025 کے اوائل میں فیض اللّٰہ ڈاہری کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) تعیناتی نے ادارے میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔

​الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی رپورٹس اور زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے تو فیض اللّٰہ ڈاہری نے چارج سنبھالتے ہی روایتی افسر شاہی کے برعکس "ایکشن" پر مبنی حکمت عملی اپنائی۔ ذیل میں ان کے اب تک کے سفر کے اہم ترین سنگِ میل (Milestones) کا تفصیلی احاطہ کیا گیا ہے:

1. بجلی چوری کے خلاف تاریخی کریک ڈاؤن (Grand Anti-Theft Operation)

​فیض اللّٰہ ڈاہری کے سب سے بڑے کارناموں میں سے ایک "کنڈا کلچر" کے خلاف بے رحمانہ آپریشن ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق:

  • 26,500 سے زائد کنکشن منقطع: ان کی ہدایت پر حیسکو ریجن میں ایک وسیع کریک ڈاؤن کیا گیا جس میں 26 ہزار سے زائد غیر قانونی کنکشنز کاٹ دیے گئے۔
  • کروڑوں کی ریکوری: اس مہم کے نتیجے میں صرف بجلی چوری کی مد میں 634 ملین (63 کروڑ) روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
  • زیرو ٹالرنس پالیسی: انہوں نے واضح کیا کہ بجلی چور "قوم کے دشمن" ہیں اور ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رہے گی۔

2. ون ونڈو کسٹمر سروس سینٹرز کا قیام

​صارفین کی شکایات کا ازالہ حیسکو کا ہمیشہ سے کمزور پہلو رہا ہے۔ فیض اللّٰہ ڈاہری نے ستمبر 2025 میں اس روایت کو توڑتے ہوئے ون ونڈو کسٹمر سروس سینٹرز کا افتتاح کیا (جیسا کہ قاسم آباد اور کوٹری ڈویژن میں)۔

  • فوری ریلیف: ان سینٹرز کا مقصد صارفین کو ایک ہی چھت تلے نئے کنکشن، بلوں کی تصحیح اور اقساط کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
  • عوامی رابطہ: انہوں نے افسران کو پابند کیا کہ وہ دفاتر میں موجود رہیں اور عوام کے مسائل شائستگی سے حل کریں۔

3. محکمہ جاتی احتساب اور "چوکیداری سسٹم"

​فیض اللّٰہ ڈاہری نے یہ بھانپ لیا تھا کہ عملے کی ملی بھگت کے بغیر بجلی چوری ممکن نہیں۔ انہوں نے ادارے کے اندر "Internal Accountability" کا نظام سخت کیا۔

  • کرپٹ عناصر کی سرکوبی: چارج سنبھالتے ہی انہوں نے واضح کیا کہ چوری میں ملوث عملے کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ کئی مقامات پر غفلت برتنے والے افسران کو معطل کیا گیا۔
  • افسران کی دستیابی: انہوں نے حکم جاری کیا کہ تمام افسران اور فیلڈ اسٹاف اپنے موبائل فون 24 گھنٹے آن رکھیں گے تاکہ صارفین کی شکایات سنی جا سکیں۔

4. جدید ٹیکنالوجی اور AMI میٹرز کی نگرانی

​مستقبل کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے، سی ای او حیسکو نے ڈیجیٹلائزیشن پر خصوصی توجہ دی ہے۔

  • ​انہوں نے AMI Cell (ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر) اور کسٹمر کمپلینٹ مینجمنٹ یونٹ کا ذاتی طور پر دورہ کیا اور نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ اس سے زیادہ لاسز والے فیڈرز کی نشاندہی اور بجلی چوری روکنے میں مدد مل رہی ہے۔

5. واجبات کی وصولی (Recovery Drive)

​حیسکو کو درپیش مالی بحران کے پیشِ نظر فیض اللّٰہ ڈاہری نے سرکاری و نجی ڈیفالٹرز سے ریکوری کو ترجیح اول رکھا۔

  • ​حالیہ مہمات میں نہ صرف نجی صارفین بلکہ سرکاری اداروں سے بھی اربوں روپے کے واجبات کی وصولی کے لیے نوٹسز اور کنکشن منقطع کرنے کے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں، جس سے ادارے کی مالی صحت میں بہتری کے آثار نمایاں ہیں۔

میڈیا کا تجزیہ

​سوشل میڈیا اور مقامی اخبارات میں فیض اللّٰہ ڈاہری کو ایک "سخت گیر اور میرٹ پسند" منتظم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جہاں بجلی چور مافیا میں ان کے نام سے خوف پایا جاتا ہے، وہیں عام صارفین ان کے "کسٹمر فرینڈلی" اقدامات (جیسے کہ کھلی کچہریوں کا انعقاد) کو سراہتے نظر آتے ہیں۔

نتیجہ

​مختصر عرصے میں فیض اللّٰہ ڈاہری نے ثابت کیا ہے، کہ اگر نیت صاف اور ارادے مضبوط ہوں، تو حیسکو جیسے ادارے کو بھی درست سمت میں لایا جا سکتا ہے۔ اگرچہ منزل ابھی دور ہے اور سسٹم کی مکمل درستی میں وقت لگے گا، لیکن ان کے اٹھائے گئے یہ ابتدائی سنگِ میل (Milestones) ایک روشن مستقبل کی نوید سناتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents