آرٹیکل | بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | اسلام آباد
پاکستان میں ڈسکوز صارفین بجلی کو چھوڑ کر اب
سولر اینرجی پر کیوں منتقل ہو رہے ہیں؟
پاکستان میں ڈسکوز صارفین (ڈسکنیکٹڈ
صارفین) کے سولر انرجی کی طرف منتقل ہونے کی چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
1۔ بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافہ
- پاکستان میں بجلی کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس کی وجہ
سے عام صارفین کے لیے مہنگائی بڑھ گئی ہے۔
- سولر انرجی ایک بار لگانے کے بعد کم لاگت پر بجلی فراہم
کرتی ہے، جس سے صارفین کو مہنگے بلوں سے نجات ملتی ہے۔
2۔ لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی کمی
- پاکستان میں اکثر طویل لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، جس سے گھریلو
اور کاروباری زندگی متاثر ہوتی ہے۔
- سولر سسٹم (خاص طور پر سولر پینلز اور بیٹری اسٹوریج) کے
ذریعے صارفین 24 گھنٹے بجلی کی سپلائی حاصل کر سکتے ہیں۔
3۔ حکومتی مراعات اور سبسڈیز
- حکومت نے شمسی توانائی کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس چھوٹ اور
سبسڈیز دی ہیں، جس سے سولر سسٹمز کی تنصیب سستی ہو گئی ہے۔
- بعض صوبوں میں نیٹ میٹرنگ پالیسی کے تحت صارفین اضافی
بجلی گرڈ کو فروخت کر سکتے ہیں، جس سے انہیں آمدنی بھی ہوتی ہے۔
4۔ ماحولیاتی فوائد
- سولر انرجی صاف اور ماحول دوست ہے، جو کاربن اخراج کو کم
کرتی ہے۔
- بہت سے صارفین ماحولیات کے تحفظ کے لیے بھی شمسی توانائی
اپنا رہے ہیں۔
5۔ طویل مدتی معاشی بچت
- اگرچہ ابتدائی سرمایہ کاری زیادہ ہوتی ہے، لیکن سولر
سسٹمز 15-20 سال تک کام کرتے ہیں، جس سے طویل مدت میں بجلی کے اخراجات میں
نمایاں کمی آتی ہے۔
6۔ ڈسکوز صارفین کے لیے بہتر متبادل
- جو صارفین گرڈ سے منسلک نہیں ہیں یا جن کے علاقوں میں
بجلی کی ترسیل ناقص ہے، ان کے لیے سولر انرجی واحد قابل اعتماد ذریعہ بن گئی
ہے۔
نتیجہ:
سولر انرجی کی طرف منتقلی کی بنیادی
وجوہات لاگت
کی بچت، بجلی کی دستیابی، حکومتی پالیسیوں کی حمایت، اور ماحولیاتی فوائد ہیں۔ مستقبل میں جیسے جیسے شمسی
ٹیکنالوجی سستی ہوگی، مزید لوگ اس طرف رجوع کریں گے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔