حیسکو حیدرآباد رپورٹ ۔۔۔ حیسکو میں اکتوبر 2021 میں حیسکوافسران کے بنگلوز کی (رپیئر اینڈ مینٹیننس) کے نام پر پپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کروڑوں روپے کے ٹینڈر جاری کر دیئے گئے۔
معاملہ میڈیا میں ہائی لائیٹ ہونے پر حیسکو انتظامیہ میں کھل بلی مچ گئی۔
جس نے یہ کمپلینٹ کی ہے اس نے اپنی کمپلینٹ پر حیسکو (ایس اینڈ آئی) سے جو جواب آیا ہے وہ شیئر کیا ہے۔
حیسکو افسران کے بنگلوز کی (رپیئرنگ اینڈ مینٹیننس) پر جو لاکھوں روپے کے ٹینڈر جاری کرکے شاہانہ طریقے سے حیسکو افسران کے فرمائشی پروگرام پر جو کانٹریکٹر سے کام کروایا گیا اور حیسکو کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ اس کے متعلق جب کمپلینٹ ہوئی اور کمپلینٹ پی ایم سٹیزن پورٹل کے ذریعے (پی پی ایم سی) پاور ڈویژن سے ہوتی ہوئی چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو کے دفتر پہنچی تو حیسکو چیف نے کمپلینٹ کو حیسکو (ایس اینڈ آئی) کے حوالے کیا اور پھر حیسکو(ایس اینڈ آئی) نے جو رپورٹ رپلائی کی اس کی اسکریں شارٹ کمپلینٹ نے ہمارے ساتھ شیئر کی ہے اور کمپلینٹ نے یہ کہا کہ میں حیران ہوں کہ حیسکو (ایس اینڈ آئی) غیر جانبداری کی بجائے حیسکو کرپٹ مافیہ کی (بی۔ٹیم) بن گئی ہے۔ آپ کی حیسکو کی (ایس اینڈ آئی) میں ڈائریکٹرسمیت کچھ دیگر افسران اور عملہ جو اس تفتیش عمل کا حصہ بنتے ہیں، وہ غیر جانبدار ہونے کے بجائے جانبدار بن جاتی ہے۔ اکثر و بیشتر حیسکو افسران کے خلاف تمام انکوائریوں میں انہیں فیور دی جاتی ہے یا انکوائری گول مول کردی جاتی ہے۔ جس کے کافی سارے ثبوت موجود ہیں جو آگے چل کر پیش کرینگے۔
اور جب کوئی فیلڈ اسٹاف یا عام آدمی حیسکو میں آپریشن سائیڈ بجلی چوری کی ڈیٹا حیسکو (ایس اینڈ آئی) سے شیئر کرے تو وہ ڈیٹا لیکر آگے ڈیل کر کے مزید کرپشن کو پروان چڑھاتے ہیں جس کے ثبوت بھی پیش کریں گے۔ اس نے مزید لکھا کہ جمالی صاحب آپ پر بھروسہ ہے اس لیئے میرے الفاظ یوں ہی لکھیئے گا جیسے میں نے آپ کو سینڈ کیئے ہیں۔ جو حیسکو (ایس اینڈ آئی) کے افسر اپنے ادارے کا دفاع کرنے کے بجائے اپنے مفاد کی خاطر اس کا سودا کر دیتے ہیں، وہ ہمارے جیسے لوگوں کی شکایات پر کیا نوٹیس کرینگے، کیا تفتیش کرینگے اور کیا پیش رفت کرینگے؟ جب تک حیسکو (ایس اینڈ آئی) میں میرٹ پر کوئی افسر نہیں آئے گا، تب تک موجودہ افسر آپ کے ادارے پر ایک کالک ہے۔ جس کو صاف کرنے کے بجائے وہ مزید کالا ہوتا جائے گا۔
کمپلیننٹ نے مزید بتایا کہ میرا سوال تھا
01۔ کہ حیسکو کے ٹینڈرز میں کرپشن کی گئی. مطلب 10 سے 20 لاکھ تک کسی کمپنی نے کسی گریڈ-18 یا 19 بی کیٹیگری بنگلو کی رپیئر اینڈ مینٹیننس پر خرچ کیئے ہیں کیا؟
02۔ میرا دوسرا سوال تھا سی ای او حیسکو کا بنگلا جو ٹینڈر میں دکھایا گیا وہ دراصل ہاسٹل ہے اور جب یہ راز کھلا تو یہ ٹینڈر ڈراپ ہی نہیں کیا گیا۔
03۔ علی خان جمالی ڈپٹی مینجر سروسز کے بنگلو کی تصاویر بمع ثبوت رکھی ہیں کہ کس قدر اعلیٰ کوالٹی کلر، ٹائل، المونیم کھڑکی دریاں اور دروازے اور دیگر مہنگا سامان استعمال کیا گیا ہے؟
04۔ کہ ایک ایس ڈی او کو ایکسین سول کا چارج دیا گیا، اور ایکسین کے فنانشل پاور مینجر سول عبدالمالک جمالی کو دیئے گئے، تو ایک ایس ڈی او سول نے ایکسین کی چارج استعمال کرتے ہوئے بغیر (فنانشل پاورز) یہ کروڑوں روپے حیسکو افسران کے بنگلوز کے (رپیئر اینڈ مینٹیننس) کے ٹینڈر کیسے جاری کیئے؟
کمپلیننٹ نے کہا میں کیا پوچھ رہا ہوں اور مجھے جواب کیا دیا جا رہا ہے؟ کہا کہ حیسکو کا بیڑا غرق کرنے میں آپ کی حیسکو (ایس اینڈ آئی) انٹرنل آڈٹ کرپشن مافیہ کے گٹھ جوڑ سے کرپشن کروا رہی ہے اور بڑے پروفیشنل طریقے سے اس کو ڈفینڈ بھی کر رہی ہے۔ تو اس مافیہ سے لڑنا انتہائی مشکل ہے۔ اب ہم آگے یہ مطالبہ کریں گے کہ حیسکو (ایس اینڈ آئی) جیسے فضول ادارے کو ختم کر دیا جائے کیوں کہ یہ غیر جانبدار نہیں اور کمپنی کے مفاد کے بجائے کمپنی کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے والوں کی (بی۔ٹیم) بن کر ان کو ڈفینڈ کرتا ہے، لہٰذا واپڈا (مانیٹرنگ اینڈ سرویلینس) اورڈائریکٹر (انٹیلیجنس) واپڈا کے دفتر سے ٹیم کو (ڈپیوٹ) کردیا جائے، ورنہ جو جیسے چل رہا اس کو اسی حال پر چھوڑ دیا جائے ایسے افسران کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے یا پھر اپنے حصے کا کام کر کے اس قومی ادارے کا قرض اتارا جائے اور اپنے ضمیر اور ظرف کو سنوارا جائے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔