بلاگر مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد| 04 ستمبر 2022
سوشل میڈیا پر ایک وڈیو وائرل ہوئی، جس میں دکھایا گیا ہے، کہ حیسکو لائین اسٹاف حیسکو مینٹیننس ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے بجائے کھوتہ گاڑی پر بیٹھ کر دکے پر رکھے 200 کے وی ٹرانسفارمر پر کام کر رہا ہے
اور ساتھ کمپلینٹ لائین اسٹاف یہ شکایت کرتے ہوئے دکھائی دیتا یے، کہ دیکھیں حیسکو کی گاڑی میسر نہ ہونے کی وجہ سے کمپلینٹ اسٹاف کو پانی میں زمین دوز دکے پر پڑے ہوئے 200 کے وی ٹرانسفارمر کی (مینٹیننس) کیلئے کھوتہ گاڑی پر بیٹھ کر کمپلینٹ اٹینڈ کی جا رہی ہے۔ یہ جان کو جوکھم میں ڈال کر عوام کی خدمت کرنے والے اس لائین اسٹاف کو سرخ سلام، مگر دیکھا جائے تو لائن اسٹاف کو جان بوجھ کر موت کے موں میں دھکیلا جا رہا ہے، بغیر کسی سیفٹی کے ان کو خطرہ مول لینے کا موقعہ دیا جا رہا یے۔ یہ حیسکو چیف نور احمد سومرو کی کرپشن کا نتیجہ ہے، کہ پورا حیسکو اس وقت رشوت کا بازار بن چکا ہے۔ ادارے کو بنانے کے بجائے سی ای او حیسکو نور احمد سومرو اور ان کے ساتھ ملے ہوئے کچھ راشی افسران حیسکو کو روزانہ کروڑوں روپے کا چونا لگا رہے ہیں، پھر چاہے وہ جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ ہو، حیسکو سول، کنسٹرکشن یا جی ایس سی ٹی ایل ڈویژن کے ٹینڈر ہوں، رپیئر مینٹیننس کے نام پر کروڑوں روپے کے جعلی بل ہوں، حرام خور افسروں کا حرام سے پیٹ نہیں بھر رہا اور سی ای او حیسکو نور احمد سومرو کی سرعام رشوت خوری کا منظر دیکھ کر بھی وفاقی سرکار اور خاص طور منسٹری آف اینرجی اینڈ پاور ڈویژن آنکھ بند کر کے بیٹھی ہوئی ہے۔ جس سے یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ سرکار جان بوجھ کر ایسے افسران کو حیسکو میں اہم عہدوں پر تعینات کر رہی ہے، جس سے حیسکو کی تباہی یقینی ہو اور عوام الناس کا چین و سکون برباد ہو۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔