Header Ads Widget

کیا شادی شدہ بیٹی اپنے (فوت شدہ) مرحوم باپ کی جگہ نوکری لینے کی اہل ہوگی؟ وضاحت جاری

 بلاگر مانیٹرنگ ویب ڈیسک | لاہور | 08 ستمبر 2022

کیبنیٹ سیکریٹریٹ (ایسٹبلشمنٹ ڈویژن) گورنمینٹ آف پاکستان نے پرائم منسٹر اسسٹنس پیکج کے تحت ایک وضاحتی لیٹر جاری کیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے حوالے سے پوچھے گئے 03 سوالات کی وضاحت کردی گئی ہیں۔



01۔ کیا کوئی (شادی شدہ) خاتوں ملازمت کے اہل ہوگی؟

جواب: جی ہاں صرف (فوت شدہ)  (مرحوم) ملازم کی بیٹی ملازمت کیلئے اہل ہوگی۔

02. کیا دوران سروس (فوت) ہونے والے (مرحوم) ملازم کی (شادی شدہ) بیٹی ملازمت کی اہل ہوگی یا نہیں؟ 

جواب: جی ہاں دوران سروس (فوت) ہونے  (مرحوم) ملازم کی شادی شدہ بیٹی ملازمت کی اہل ہوگی۔

03۔ اگر کسی فوت شدہ سرکاری ملازم کی (بیواہ) کا ایک بچہ کانٹریکچوئل سروس کے دوران  ریگیولر ہو جاتا ہے، تو کیا اسی بیوہ کا دوسرا بچہ ملازمت لینے کا اہل ہوگا یا نہی؟

جواب: کسی بھی فوت شدہ سرکاری ملازم کی (بیواہ) کا ایک وقت میں صرف ایک ہی بچہ کانٹریکچوئل/ ریگیولر ملازمت حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔ یعنی فیملی کے صرف ایک بچے کو ہی ملازمت لینے کا حق حاصل ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents