Header Ads Widget

لاہور: ایف آئی اے لاہور کے سربراہ سمیت 10 افسران واہلکاروں کا پاسکو اور لیسکو کرپشن تحقیقات میں اثر انداز ہونے پرتبادلہ

بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک: لاہور

لاہور: فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور کے سربراہ اور 10 دیگر افسران/اہلکاروں کا پاسکو اور لیسکو کی تحقیقات سے متعلق مبینہ طور اثرانداز ہونے پرتبادلہ

ایف آئی اے لاہور: کے سربراہ سرفراز ورک جو کہ پولیس سروس آف پاکستان کے BS-20 کے افسر ہیں، کا فوری طور پر تبادلہ کر کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسی طرح ایف آئی اے کے 10 دیگر افسران و اہلکاران ڈپٹی ڈائریکٹر میاں محمد صابر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز نعیم اختر، زوار احمد اور ذیشان کھوکھر، انسپکٹرز شاہ زیب خان اور نعیم ساجد، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز شاھزیب مختار، سہیل سلامت اور امتیاز نیازی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر شامل ہیں۔ انسپکٹر انصار سیف اللہ ملہی کا بھی ہفتہ کو تبادلہ کر دیا گیا اور انہیں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (نارتھ) ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اس پیشرفت سے باخبر ایک ذریعے نے بتایا ہے، کہ ایف آئی اے لاہور کے افسران کی اچھی خاصی تعداد کے اس تبادلے کی وجہ پاسکو اور لیسکو کے معاملات کی تحقیقات ہیں۔ یہ افسر بڑی باریک بینی سے تحقیقات کر رہے تھے۔ لیکن اب ان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

"ایف آئی اے نے پی ایم آئی ٹی (وزیراعظم انسپکشن ٹیم) کی تحقیقات کی روشنی میں گندم کی خریداری میں گھپلے میں پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن PASSCO کے ایک 'اعلیٰ آدمی' پر ہاتھ ڈالا تھا۔ تاہم، ذرائع کے مطابق یہ وفاقی حکومت کے کچھ اعلیٰ ترین افراد کے ساتھ اچھا نہیں ہوا، جس کے نتیجے میں لاہور کے ڈائریکٹر ایف آئی اے (مسٹر ورک) کو برطرف کر دیا گیا،" ذرائع نے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے میں لاہور ونگ کی 'شاندار' کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔

ایف آئی اے نے گزشتہ ماہ پاسکو کے سابق جنرل منیجر ظہور احمد رانجھا کو گندم کی خریداری کی پالیسی میں ردوبدل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ جس میں جعلی دستخط کے ذریعے کسانوں کے بجائے مڈل مین سے گندم خریدنے کی اجازت دی گئی تھی۔ فی الحال وہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ مسٹر ورک اور ایف آئی اے کے دیگر 10 اہلکاروں کے تبادلے کا تعلق لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی LESCO کے معاملات سے تھا۔

انہوں نے کہا کہ زیر بحث 10 اہلکاروں میں سے کچھ کو لیسکو کے معاملات تفتیش کے حوالے سے بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے، جبکہ دیگر گزشتہ ایک سال سے لیسکو کے معاملات کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے ٹیم کا حصہ بھی نہیں تھے انہیں بلاوجہ قربانی کا بکرا بنایا گیا ۔

انہوں نے کہا، کہ انٹیلیجنس رپورٹ: کے ذریعے مسٹر ورک کو لیسکو کے معاملے میں غلط طور پر پھنسایا گیا تھا۔ محکمے میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے، کہ وہ یہ معلوم کرنے کے لیے آزادانہ تحقیقات کریں، کہ کون بدعنوانی میں ملوث تھا اور کس کو ’اچھوتوں‘ کو چھونے پر کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents