بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک: حیدرآباد
بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق اسپیشل جج
برائے انسدادِ بدعنوانی کورٹ حیدرآباد جناب اشوک کمار کی عدالت نے، حیسکو کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور فنڈز میں ہیرا پھیری فراڈ اور کرپشن کیس کے ملزم، چیف انجینئر حیسکو حیدرآباد ریاض احمد پٹھان کو ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے سے بری کر دیا ہے۔
حیدرآباد: چیف انجینئر اور وقتی جی ایم (ٹیکنیکل) حیسکو
حیدرآباد ریاض احمد پٹھان، حیسکو ملازمین کی تنخواہوں میں فراڈ اور کرپشن کیس سے
بری۔ اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ
حیدرآباد، جناب اشوک کمار نے مورخہ: 16 دسمبر 2024 کو تفصیلی فیصلہ جاری کردیا.
نوٹ: ریاض احمد پٹھان کا واحد کیس
ہے، جو اتنی تیزی سے چلا اور انجام کو پہنچا. مگر اب آگے باقی حیسکو انجینئرز،
اکاؤنٹنٹس، آڈیٹرز اور بینک ملازمین کا کیا ہوگا؟ سوال باقی ہے؟
#اسپیشل_جج_اینٹی_کرپشن_کورٹ_حیدرآباد کا مختصر تفصیلی فیصلہ: جاری
انسداد کرپشن کورٹ کے معزز جج، جناب
اشوک کمار نے اپنے تفصیلی فیصلے میں ایف آئی اے کی جانب سے ریاض احمد پٹھان کے
خلاف درج ایف آئی آر کو غیر ضروری، غیر اہم کیس کے حقائق سے متضاد، انویسٹیگیشن
پراسز میں غلطیاں اور کیس کے حقائق و شواہد اور ثبوتوں کو ناکافی قرار دیکر،
ریاض احمد پٹھان کو حیسکو ملازمین کی تنخواہوں میں کرپشن اور فراڈ کیس مارچ 2024
سے بری کر دیا ہے۔
جس کے بعد، اب چیف انجنیئر حیسکو
حیدرآباد ریاض احمد پٹھان کے مستقبل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بننے کے بھی، روشن
امکانات ظاہر کیئے جا رہے ہیں۔
جبکہ حیسکو کے دیگر ایگزیکٹو انجنیئر، اکاؤنٹس آفیسرز، آڈیٹرز اور بینک ملازمین کا کیس تاحال کورٹ میں انڈر ٹرائل ہے۔
اسپیشل جج برائے انسدادِ بدعنوانی کورٹ حیدرآباد اشوک کمار کا حیسکو انجنیئر ریاض احمد پٹھان کو کرپشن کیس سے بری کرنے کمپلیٹ (کورٹ آرڈر) PDF فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔