Header Ads Widget

حیدرآباد: الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو کو درپیش مسائل اور بہتری کی تجاویز

آرٹیکل | بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد

حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کو درپیش مسائل اور بہتری کی تجاویز

حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کو اپنی کارکردگی اور صارفین کو 

بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کمپنی کے تکنیکی اور نان ٹیکنیکل اسٹاف کو بھی مختلف مسائل درپیش ہیں جن کا حل کمپنی کی مجموعی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔

حیسکو کو درپیش عمومی مسائل:

  • لائن لاسز اور بجلی چوری: حیسکو کو شدید لائن لاسز اور بجلی چوری کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف کمپنی کی آمدنی کو متاثر کرتا ہے بلکہ ایماندار صارفین پر بھی اضافی بوجھ ڈالتا ہے۔
  • ناقص انفراسٹرکچر: بجلی کی ترسیل کا نظام کافی پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے۔ ٹرانسفارمرز کی اوور لوڈنگ، پرانی تاریں اور دیگر آلات کی خرابی کے باعث بار بار بجلی کی بندش اور وولٹیج کے مسائل معمول بن چکے ہیں۔
  • ریکوری کے مسائل: واجبات کی وصولی میں مشکلات بھی حیسکو کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ خصوصاً سرکاری اداروں اور با اثر افراد کی جانب سے بلوں کی عدم ادائیگی کمپنی کے مالی استحکام کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔
  • مینجمنٹ اور انتظامی خامیاں: انتظامی سطح پر بعض اوقات فیصلوں میں تاخیر، وسائل کا غیر موثر استعمال اور منصوبہ بندی کی کمی بھی کمپنی کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
  • سیاسی مداخلت: بعض اوقات سیاسی مداخلت بھی کمپنی کے امور میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے اور میرٹ کی بجائے دیگر عوامل کی بنیاد پر فیصلے کیے جاتے ہیں جس سے ادارے کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
  • گردشی قرضے: بجلی کی پیداواری کمپنیوں کو بروقت ادائیگی نہ کرنے کے باعث گردشی قرضوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے، جس میں حیسکو بھی شامل ہے۔

ملازمین کو درپیش مسائل:

تیکنیکی لائن اسٹاف:

  • حفاظتی سامان کی کمی: لائن اسٹاف کو اکثر حفاظتی سامان کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے ان کی جان کو خطرات لاحق رہتے ہیں۔
  • کام کا دباؤ اور افرادی قوت کی کمی: بجلی کی خرابیوں کو دور کرنے اور دیکھ بھال کے کاموں کے لیے لائن اسٹاف پر شدید دباؤ ہوتا ہے، جبکہ اکثر اوقات افرادی قوت کی کمی بھی اس مسئلے کو مزید سنگین بنا دیتی ہے۔
  • جدید تربیت کا فقدان: نئے آلات اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے مناسب تربیت کی کمی کے باعث لائن اسٹاف کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
  • موسمی سختیاں: سخت گرمی، سردی اور بارشوں میں بھی لائن اسٹاف کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں، جس کے لیے انہیں مناسب سہولیات اور مراعات کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • نقل و حمل کے مسائل: فیلڈ میں کام کرنے والے عملے کو اکثر نقل و حمل کے مناسب ذرائع دستیاب نہیں ہوتے، جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

نان-ٹیکنیکل اسٹاف:

  • کام کے ماحول کے مسائل: دفتری عملے کو بعض اوقات کام کے لیے مناسب ماحول اور ضروری سہولیات میسر نہیں ہوتیں۔
  • ترقی کے محدود مواقع: نان-ٹیکنیکل اسٹاف کے لیے ترقی کے مواقع محدود ہو سکتے ہیں، جس سے ان میں مایوسی پیدا ہو سکتی ہے۔
  • شکایات کا ازالہ: ملازمین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک موثر نظام کی ضرورت ہے تاکہ ان کے مسائل بروقت حل ہو سکیں۔
  • تنخواہوں اور مراعات میں تاخیر یا کمی: بعض اوقات تنخواہوں اور دیگر مراعات کی بروقت ادائیگی نہ ہونا یا ان میں کمی بھی ملازمین کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہے۔
  • جدید دفتری نظام سے عدم واقفیت: کمپیوٹرائزڈ نظام اور جدید دفتری امور سے متعلق تربیت کی کمی بھی کارکردگی پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔

بہتری کے لیے تجاویز:

  • لائن لاسز اور بجلی چوری کا خاتمہ:
    • بجلی چوری کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
    • ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر (AMI) سسٹم نصب کیا جائے تاکہ بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو ٹریک کیا جا سکے۔
    • ایماندار صارفین کو مراعات دی جائیں۔
  • انفراسٹرکچر کی اپگریڈیشن:
    • پرانے اور بوسیدہ ترسیلی نظام کو مرحلہ وار تبدیل کیا جائے۔
    • نئے ٹرانسفارمرز نصب کیے جائیں اور موجودہ ٹرانسفارمرز کی اپگریڈیشن کی جائے۔
    • بجلی کی ترسیل کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔
  • ریکوری میں بہتری:
    • واجبات کی وصولی کے لیے ایک موثر اور شفاف نظام بنایا جائے۔
    • بڑے نادہندگان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
    • صارفین کو آن لائن بل جمع کروانے کی سہولت فراہم کی جائے۔
  • مینجمنٹ اور انتظامی اصلاحات:
    • میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں اور سیاسی مداخلت ختم کی جائے۔
    • فیصلہ سازی کے عمل کو تیز اور شفاف بنایا جائے۔
    • وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنایا جائے۔
  • ملازمین کی فلاح و بہبود:
    • تکنیکی عملے کو بین الاقوامی معیار کا حفاظتی سامان فراہم کیا جائے۔
    • ملازمین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ کام کا دباؤ کم ہو سکے۔
    • ملازمین کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور حفاظتی اقدامات پر مبنی تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں۔
    • موسمی سختیوں میں کام کرنے والے عملے کے لیے اضافی مراعات اور سہولیات فراہم کی جائیں۔
    • فیلڈ اسٹاف کے لیے نقل و حمل کے بہتر انتظامات کیے جائیں۔
    • دفاتر میں کام کے ماحول کو بہتر بنایا جائے اور ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔
    • ملازمین کے لیے ترقی کے منصفانہ مواقع فراہم کیے جائیں۔
    • ملازمین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک فعال اور غیر جانبدارانہ نظام قائم کیا جائے۔
    • تنخواہوں اور مراعات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے۔
    • نان-ٹیکنیکل اسٹاف کو جدید دفتری نظام اور ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کی جائے۔
  • صارفین کے ساتھ بہتر تعلقات:
    • صارفین کی شکایات کے فوری ازالے کے لیے ون ونڈو آپریشن یا ہیلپ لائن کو مزید موثر بنایا جائے۔
    • بجلی کی بندش کے بارے میں پیشگی اطلاع فراہم کی جائے۔
    • بلنگ کے نظام کو شفاف اور غلطیوں سے پاک بنایا جائے۔
  • جدید ٹیکنالوجی کا استعمال:
    • سمارٹ گرڈ ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جائے تاکہ بجلی کے نظام کی مانیٹرنگ اور کنٹرول کو بہتر بنایا جا سکے۔
    • ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتے ہوئے بجلی کی طلب اور رسد کی بہتر منصوبہ بندی کی جائے۔

ان مسائل کا حل اور تجاویز پر عملدرآمد کر کے حیسکو نہ صرف اپنی مالی حالت کو بہتر بنا سکتا ہے بلکہ اپنے ملازمین کو ایک بہتر کام کا ماحول فراہم کرتے ہوئے صارفین کو بجلی کی معیاری اور بلا تعطل فراہمی بھی یقینی بنا سکتا ہے۔ اس کے لیے حکومتی سرپرستی، انتظامی عزم اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔

لہٰذا موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو فیض اللّٰہ ڈاہری کی جانب سے حیسکو کی ترقی کیلئے نئیں حکمتِ عملی اپنانے سمیت حیسکو کے انتظامی ڈھانچے میں زبردست تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے اثرات جون 2025 کو دیکھنے کو ملیں گے۔ حیسکو فیلڈ فارمیشن کیلئے نئیں گاڑیوں کی خریداری، حیسکو ڈپارٹمینٹس میں پرفارمینس کی بنیاد پر ترقیاں اور مقرریاں، حیسکو دفتروں کے حالات پر سری نظر اور ضرورت کے مطابق ضروری اقدامات سمیت حیسکو کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں جدید اور ڈیجیٹل بنانے سمیت اہم اقدامات شامل ہیں۔ تاہم دیکھنا یہ ہے کہ کیا سی ای او حیسکو یہ سب کر پاتے ہیں؟ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents