Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو کرپشن اسکینڈل: ایف آئی اے کی کارروائی، نوید احمد نامی حیسکو اہلکار گرفتار

بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد

بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق

حیدرآباد سندھ: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کرائم سرکل حیدرآباد نے حیسکو (حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی) حیسکو میں مبینہ بدعنوانی کے خلاف ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے، بڑے کرپشن اسکینڈل کا پردہ چاک کیا ہے۔ اس سلسلے میں آپریشن سب ڈویژن حیسکو حسین آباد سب ڈویژن کے بل ڈسٹری بیوٹر، نوید احمد ولد نعیم احمد کو کرپشن اور رشوت ستانی میں ملوث پایا گیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق: یہ مقدمہ 2025/20 کی انکوائری نمبر 23/2025 کے تحت درج کیا گیا تھا، جس کی رپورٹ 30.05.2025 کو دن 16:00 بجے ہوئی۔ انکوائری اور تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی، کہ حیسکو اہلکار (بی ڈی) نوید احمد نے بجلی کے بلوں کی درستگی کے عوض اور غیر قانونی طور پر لوگوں سے رشوت وصول کی۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا، کہ 14 ستمبر 2024 کو اورنگزیب بیگ ولد محمد مشرف بیگ نے ایف آئی اے کرائم سرکل حیدرآباد میں شکایت درج کرائی تھی، کہ نوید احمد نے ان سے بجلی کے بل کی درستگی کے لیے غیر قانونی طور پر 650,000 مبلغ: چھ لاکھ پچاس ہزار روپے وصول کیے تھے۔ اس شکایت پر داخلی انکوائری شروع کی گئی، جس کے دوران حیسکو اہلکار نوید احمد نے رشوت وصول کرنے کا اعتراف کیا اور اس کے بعد نوید احمد نے شکایت گذار کو 250,000 دو لاکھ پچاس ہزار روپے کا چیک جاری کیا، جس کی تاریخ 28.02.2025 تھی، تاہم یہ چیک باؤنس ہو گیا۔ بعد ازاں، 400,000 چار لاکھ روپے کا ایک اور چیک دیا گیا، جو کہ ان کے ذاتی اکاؤنٹ سے جاری ہوا، لیکن یہ چیک بھی باؤنس ہو گیا۔

ایف آئی اے نے نوید احمد کے خلاف مزید ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوت حاصل کیے، جو ان کی کرپشن اور رشوت ستانی میں ملوث ہونے کے دوران سامنے آئے۔ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی، کہ ملزم نوید احمد نے دوران انکوائری اپنے جرم کا اعتراف کیا اور لوگوں سے وصول کی گئی رقم کی واپسی کا وعدہ کیا، لیکن بعد ازاں نوید احمد نے یہ رقم واپس نہیں کی۔

اس معاملے میں ایف آئی اے نے نوید احمد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 161 اور 5(2) PCA 1947 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تفتیشی افسر، محمد بخش انسپکٹر ایف آئی اے کرائم سرکل حیدرآباد نے بتایا، کہ یہ کیس مزید کاروائی کے لیے حیدرآباد میں خصوصی عدالت برائے انسداد رشوت ستانی کو بھجوایا جا رہا ہے۔ اس کارروائی میں ایف آئی اے نے کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف اپنی سنجیدگی کا اظہار کیا ہے اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا ہے۔

اس کیس کی کاپیاں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (ساؤتھ) ایف آئی اے کراچی، ڈائریکٹر ایف آئی اے حیدرآباد زون، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے (سی آر او) ہیڈکوارٹرز اسلام آباد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر (لیگل) ایف آئی اے سی بی سی کراچی اور دیگر متعلقہ اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔ یہ مقدمہ ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ایف آئی اے کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents