بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک اسلام آباد
جینکوز ملازمین کی ڈسکوز میں ایڈجسٹمنٹ: وزارتِ توانائی اسلام آباد نے شکایات کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے پاور سیکٹر ریفارمز کے تحت بند ہونے والے جنریشن کمپنیوں (جینکوز) کے ملازمین کو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) میں ایڈجسٹ کرنے کے عمل میں سامنے آنے والی شکایات اور بے ضابطگیوں کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔ وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے، کہ وہ ملازمین کے ساتھ منصفانہ سلوک کو یقینی بنائیں اور ان کے مستقبل کے کیریئر کو متاثر کرنے والے اقدامات سے گریز کریں۔
مورخہ 08 جولائی 2025 کو جاری کردہ ایک سرکاری مراسلے کے مطابق، پاور ڈویژن کو سابق واپڈا کے ناکارہ اور غیر فعال تھرمل پاور پلانٹس (جینکوز) سے فارغ کیے جانے والے ملازمین کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان ملازمین کو حکومت کی ہدایت پر ملک بھر کی مختلف ڈسکوز میں خالی آسامیوں پر ایڈجسٹ کیا جانا ہے۔
جینکوز ملازمین کے تحفظات اور درپیش مشکلات:
مراسلے میں انکشاف کیا گیا ہے، کہ اہل اور مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کے باوجود، ڈسکوز میں جینکوز ملازمین کو ان کے موجودہ گریڈز کے بجائے نچلے گریڈز میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال اس وقت بھی درپیش ہے، جب متعلقہ ڈسکوز میں ان کے گریڈ کی خالی آسامیاں دستیاب ہیں۔
اس کے علاوہ، یہ بھی رپورٹ ہوا ہے، کہ بعض ڈسکوز فارغ کیے گئے ملازمین کو قبول کرنے سے گریزاں ہیں اور ان کی ارائیول رپورٹس کو بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا، جس سے ملازمین کے لیے شدید قانونی اور انتظامی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ایسا اظہار خیال خاص طور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی آئیسکو رلیو ہونے والے ملازمین کی جانب سے کیا گیا، جب ان کو آئیسکو ایڈمن انتظامیہ نے غیر ضروری وجوہات کی بناں پر جوائننگ دینے سے انکار کر دیا۔ جبکہ اس وقت صوبہ سندھ کی حیدرآباد ایکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو حکومتی احکامات پر سب سے زیادہ جینکوز ملازمین کو جوائننگ دینے والی کمپنی بن چکی ہے، جو ایک رکارڈ ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت اور وزارتِ پاور ڈویژن کا ایکشن:
وزارتِ توانائی نے واضح کیا ہے، کہ وزیراعظم نے بند ہونے والے پاور پلانٹس کے تمام ملازمین کو فوری طور پر مختلف ڈسکوز میں ایڈجسٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سارے عمل کی نگرانی وزیراعظم آفس اور پاور سیکٹر ریفارمز پر قائم نیشنل ٹاسک فورس NTF براہِ راست کر رہی ہے۔
پاور ڈویژن نے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے، کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور مجاز اتھارٹی کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ مراسلے میں زور دیا گیا ہے، کہ ملازمین کے ساتھ ہر صورت منصفانہ سلوک کیا جائے اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھایا جائے، جس سے ان کے مستقبل کے کیریئر پر منفی اثرات مرتب ہوں۔
اس سلسلے میں کاپی تمام متعلقہ اداروں بشمول ایڈیشنل سیکریٹری وزارتِ
توانائی، تمام ڈسکوز اور جینکوز کے سی ای اوز صاحبان کو بھی ارسال کر دی گئی ہے،
تاکہ احکامات پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاور ڈسکوز افسران و ملازمین کے خدشات اور تحفظات:
دوسری جانب ڈسکوز انجنیئرز و افسران اور ملازمین کی جانب سے وزارتِ توانائی کے اس فیصلے پر اظہار تشیویش
ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پاور ڈسکوز افسران و ملازمین کو خدشہ ہے، کہ اگر جینکوز افسران
و ملازمین کو ان کے ایکچوئل کیڈر اور گریڈ کے مطابق ڈسکوز میں ضم کیا جاتا ہے، تو
ادارے میں موجود Vacant Post کا خاتمہ ہو جائیگا اور
ان کا پروموشن اور کیریئر داؤ پر لگ جائیگا۔ معتبر ذرائع کی جانب سے یہ امکان ظاہر
کیا جا رہا ہے، کہ اگر ایسا ہوتا ہے، تو پھر ڈسکوز افسران و ملازمین کے پاس اپنا
کیس لڑنے کیلئے عدالت جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق ایسی
صورتحال میں سب سے پہلے ڈسکوز افسران عدالت کا رخ کرینگے، جو اس وقت بلکل تیار
ہیں۔
تاہم پاور ڈویژن کے ماتحت پاور ڈسکوز کمپنیوں کی لیبر/ ٹریڈ یونین (ہائیڈرو اور پیغام یونین) کی جانب سے ان حکومتی مزدور دشمن اقدامات کے خلاف، تاحال کھل کر کوئی بیان بازی یا مخالفت سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم کچھ لیبر یونین مزدوروں کی جانب سے حکومت کے ان غیر منطقی اور غیر ضروری اقدامات پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔