Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو کالونیوں پر قبضے اور مالی بدعنوانی کا انکشاف! حقدار ملازمین در بدر

حیسکو کالونیوں پر قبضے اور بے ضابطگیاں 



حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کی رہائشی کالونیوں میں الاٹمنٹ کے قواعد کی کھلی خلاف ورزی، مالی بے ضابطگیوں اور سرکاری املاک پر غیرقانونی قبضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ خفیہ ذرائع کی ایک سروے رپورٹ میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ وہ سرکاری بنگلے اور کوارٹرز جو حیسکو کے 



دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے افسران اور ملازمین کی رہائش کے لیے مختص ہیں، ان پر یا تو مقامی افسران قابض ہیں یا وہ کرائے پر غیر متعلقہ افراد کو دے دیے گئے ہیں۔

​قواعد کی دھجیاں: مقامی الاٹی اور کرایہ داری

​رپورٹ کے مطابق، حیسکو رہائشی یونٹس کی الاٹمنٹ کا بنیادی اصول یہ ہے کہ گھر ان افسران و ملازمین کو ملنا چاہیے جن کا اپنا ذاتی گھر نہ ہو یا جو لوکل نہ ہوں۔ تاہم، ایگزیکٹو انجینئر SS&T ڈویژن کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ الاٹمنٹ بغیر کسی مناسب تفتیش کے مقامی افسران و ملازمین کو جاری کی جا رہی ہے۔

​ان مقامی الاٹیوں کی اکثریت الاٹ شدہ سرکاری کوارٹرز میں رہنے کے بجائے، اپنی ذاتی رہائش گاہوں میں رہتی ہے اور سرکاری رہائش گاہوں کو کرائے پر غیر واسطیدار لوگوں کو دے دیا گیا ہے۔

​💬 اس صورتحال کا سنگین نتیجہ یہ ہے کہ دور دراز شہروں سے ڈیوٹی دینے والے افسران و ملازمین، جن کا یہ حق ہے، انہیں رہائش کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


​بجلی کی چوری اور 30 سال سے ہاؤس رینٹ کی عدم ادائیگی

​دوسری جانب، ان سرکاری رہائش گاہوں میں بجلی کے استعمال اور مالی امور سے متعلق حیران کن بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

  • کنڈا سسٹم: رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متعدد سرکاری بنگلوں، فلیٹوں اور کوارٹرز میں بجلی کے میٹر ہی نصب نہیں ہیں اور بجلی کی سپلائی 24 گھنٹے 'کنڈے' (Hook) پر چل رہی ہے۔ اس سے ادارے کو بجلی کے استعمال کی مد میں لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
  • 30 سالہ مالی بدعنوانی: سب سے بڑا انکشاف یہ ہے کہ اکثر حیسکو افسران و ملازمین اپنے الاٹ شدہ کوارٹرز کا ہاؤس رینٹ اتھارٹی کو ادا نہیں کرتے اور یہ روایت مبینہ طور پر گزشتہ 30 سال سے بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے۔

​مطالبہ: اعلیٰ سطح کی انکوائری

​ان سنگین مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کے پیش نظر، سول میڈیا پلیٹ فارمز اور عوام نے حیسکو کے اعلیٰ حکام اور وزارتِ توانائی سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔

اہم مطالبات میں شامل ہیں:

  1. ​حیسکو کی تمام رہائشی کالونیوں کا فوری اور شفاف سروے کروایا جائے تاکہ اصل الاٹی اور موجودہ رہائش پذیر افراد کی تصدیق ہو سکے۔
  2. ​تمام غیر واسطیدار (ناجائز) قابضین سے یہ سرکاری املاک واگزار کروائی جائیں اور انہیں میرٹ پر حقدار ملازمین کو الاٹ کیا جائے۔
  3. ​تمام یونٹس پر بجلی کے میٹرز کی تنصیب یقینی بنائی جائے اور ہاؤس رینٹ کی رقم الاٹی کی تنخواہ سے ماہانہ کٹوتی کے ذریعے وصول کی جائے۔

​متاثرہ حیسکو ملازمین اور عوامی حلقوں کا کہنا ہے، کہ جب تک اعلیٰ حکام ذاتی دلچسپی نہیں لیں گے، ادارے میں میرٹ اور شفافیت کا قیام مشکل رہے گا، اور یہ بدعنوانیاں جاری رہیں گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents