تنقید نگاروں نے آفیس آرڈر پڑھتے ہی تنقید شروع کردی، کہ حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن نے اپنی آنکھوں کا آپریشن کروایا ہے کیا؟ رات کو 11:00 بجے کوئی سلیکشن بورڈ بیٹھتا ہے کیا؟ اور پھر سعید احمد خان ڈپٹی مینجر کیریئر مینجمینٹ میمورینڈم جاری کرتے ہیں کہ نہیں یہ 11:00 بجے رات نہیں 11:00 بجے صبح ہے۔ اصل میں یہ ٹائپسٹ کی غلطی ہے۔
مگر ایک سوال ہے کہ جب حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن کسی آفیس آرڈر یا لیٹر پر اپنے دستخط کرتا ہے تو کیا وہ وہ آنکھیں بند کرکے دستخط کرتا ہے۔
اب اس سے صاف ظاہر ہے کہ اسی طرح جمالی کے شوکاز پر گالیاں لکھ کر موجودہ حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن سے شوکاز پر دستخط کروائے گئے۔ کیوں کہ جس نے آفیس آرڈر کو بغیر پڑھے سائن کردیا کہ کہ پروموشن سلیکشن بورڈ کی میٹنگ رات کو 11:00 بجے ہوگی، وہ اسی طرح جمالی کے شوکاز کو بھی بغیر پڑھے آنکھیں بند کر کے دستخط کر گیا لیکن جب ڈاک جمالی کو موصول ہوئی تو پھر پتا چلا کہ نہیں یار یہ جمالی غلط بولتا ہے ہم نے نہیں لکھا ایڈٹ کیا ہوا ہے؟ اب یہ تو اتنا بڑا ثبوت ہے آپ کی نا اہلی کا کہ ایک حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر ہر آفیس آرڈر اور لیٹر پر آنکھیں بند کر کے اپنے سائن کر دیتا ہے۔
ہماری مانو تو سائیں کی نظر ٹیسٹ کروادو اور کسی Eye Specialist کو دکھا کر یہ معلوم کر لو کہ نظر قریب کی خراب ہے یا دور کی؟ یا پھر کمپنی فالٹ ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔