Header Ads Widget

حیسکو سے کونسے افسران و ملازمین (ایف آئی اے) اور نیب کی واچ لسٹ میں شامل ہو چکے ہیں؟

 ویب ڈیسک اسلام آباد: اطلاعات کے مطابق پاور جنریشن اور پاور ڈسٹریبیوشن کی شدید ناکامی کے باعث اور ملک میں موجودہ بجلی بحران پر تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا، کہ پاکستان کے پاور سیکٹر میں بڑے پیمانے پر سالوں سے کرپشن اور بدعنوانی کا راکاس منڈلا رہا ہے۔ جس نے حیسکو میں پاور سیکٹر اور ملکی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پاور سیکٹر میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کرپشن اور اہم عہدوں پر نا تجربہ کار اور نا اہل لوگوں کی بھرتی اور مقرری سے پاور سیکٹر کو اس وقت شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ ورنہ یہ ہی پاور سیکٹر تھا جو 1991 اور اس سے پہلے دیگر پڑوسی ممالک کو بجلی فراہم کرتا تھا۔ 

جس کے بعد معلوم یہ ہوا ہے کہ قومی احتسابی ادارے (نیب اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دیگر وفاقی اداروں کی طرح اب پاور سیکٹر میں گھس کر ادارے میں موجود افسران و ملازمین کی چرپر او ور ان کی روزانہ سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ویب ڈیسک کو ہ بھی معلوم ہوا کہ حیسکو سے کتنے اور کونسے افسران اس وقت ایف آئی اے اور نیب کے ریڈار پر منڈلا رہے ہیں۔ جن کے خلاف کبھی بھی اور کسی بھی وقت فوری کاروائی ہو سکتی ہے۔ جس میں ابتدائی طور حیسکو کے مختلف ڈپارٹمینٹ سے تقریباً 40 کے قریب افسران و ملازمین اس وقت ایف آئی اے اور نیب کی زیر نظر ہیں، جبکہ ان افسران و ملازمین کو خود بھی معلوم نہیں کہ انہیں کوئی بڑی توجہ اور غور سے ان کی روزانہ حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ 

جس کے بعد ایف آئی اے اور نیب ملک کے دیگر تحقیقاتی اور جاسوسی اداروں اور (عوامی نمائندوں) سے بھی رابطے میں آ چکی ہے، کہ ایسے افسران و ملازمین کے خلاف ٹھوس ثبوتوں کی بناں پر سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جا سکے جو کرپشن کے کالے دھندے میں ملوث ہیں اور ادارے اور ملک کا نام بدنام کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ اس لیئے تقریباً وفاقی قومی اداروں میں اس وقت (ایف آئی اے اور نیب) دلچسپی لے رہی اور نظر ثانی کر رہی ہے۔ کیوں کہ ان دونوں اداروں کی عدم توجہ اور دلچسپی کی وجہ سے قومی ادارے کرپشن کی لپیٹ میں آ چکے ہیں اور ملک پاکستان قرضوں کے بوجھ تلے دبے جا رہا ہے ملکی معیشت سنبھلی نہیں جا رہی ہے۔

جبکہ حیسکو میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی اسکیموں اور پرچیزنگ سائیڈ اور پروکیورمنٹ سائیڈ، کمرشل آپریشن اور سول سائیڈ ڈپارٹمینٹ میں کرپشن کی خبریں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں۔ جس میں ان حیسکو افسران و ملازمین کے کے خلاف کسی قسم کی  ڈپارٹمینٹل کاروائی نہ ہونے اور نیب اور ایف آئی اے کی طرف سے خاموشی اختیار کرنے پر نیب اور ایف آئی اے کو قومی اداروں پر ہونے والی کرپشن پر آنکھیں بند کر کے تماشہ دیکھنے کا ذمیدار ٹہرایا جا رہا ہے۔ اللّٰہ پاک ہمارے پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ (آمین)



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents