Header Ads Widget

کارکنوں کا کمپنی کے منافع ڈبلیو پی پی ایف میں شراکت داری کا فنڈ در اصل کیا ہے؟

 ویب ڈیسک: WPPF ورکز پرافٹ پارٹیسیپیشن فنڈ کمپنی کے منافع میں محنت کشوں کی شراکت داری کا فنڈ دراصل کیا ہے؟ کمپنیز  (پرافٹس ورکرز پارٹیسیپیشن) ایکٹ، 1968 کے مطابق، کاروباری ادارے اپنے ٹیکس سے پہلے کے منافع کا 5 فیصد سالانہ فنڈ میں دیتے ہیں، جو صرف کم از کم اجرت حاصل کرنے والے ورکرز کا احاطہ کرتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ رقم جو انفرادی کارکن کو دی جا سکتی ہے وہ بھی محدود ہے۔ اس کے نتیجے میں، فنڈ کا صرف 25 فیصد اہل کارکنوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور تقریباً 75 فیصد حکومت کو جاتا ہے کہ وہ اسکولوں، ہاؤسنگ کالونیوں اور صحت کے مراکز جیسے کارکنوں کے لیے فلاحی منصوبوں کے لیے استعمال کیا جائے۔

لہٰذا ہم کمپنی مزدوروں کو ملنے والا (سالانہ بونس) در اصل بونس نہیں WPPF ہے۔ جو حکومت کمپنی یا کسی ادارے کا ہم پر کوئی احسان نہیں بلکہ 1968 کے لیبر قوانین کے مطابق ملتا ہے جو ہمارا بنیادی حق ہے۔ جو یونین لیڈر جتاتے ہیں کہ ہم نے بونس دلوایا ہے فلاں منسٹر نے دیا ہے یہ سب جھوٹ ہے۔

کسی فرد کے لیے کمپنی کے منافع کا 5 فیصد ایک چھوٹی سی رقم لگتی ہے لیکن جب کوئی یہ سمجھے کہ پاکستان میں 67,000 سے زیادہ رجسٹرڈ کمپنیاں ہیں تو آپ کو اس رقم سے حیرانی ہوگی جو ہر سال ہر شراکت کے ذریعے اکٹھی کی جاسکتی ہے۔ ان معلومات کی روشنی میں آج مزدوروں کے لیے فلاحی مواقع دستیاب ہیں جو حیران کن حد تک قابل رحم حالات میں ہیں۔

اگرچہ فنڈ کا ایک بڑا حصہ حکومت کو جاتا ہے، پھر بھی مزدور سماجی تحفظ کی کمی کا شکار ہیں۔ آجروں کی طرف سے عطیہ کیے گئے فنڈز کی سخت ضرورت ہے اور انہیں مزدوروں کو ادا کیا جانا چاہیے یا ان کے لیے سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے خرچ کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے خطرے اور کمزوری کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔

فنڈ کا انتظام ناکارہ ہے اور اپنا مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لہٰذا، حکومت کو چاہیے کہ وہ نظام کو صاف کرے اور مزید جوابدہی فراہم کرنے کے لیے فریم ورک کو بہتر بنائے اور فنڈز کے حوالے سے زیادہ ذمہ داری سے کام کرنا شروع کرے۔

18ویں ترمیم کے تحت اب فنڈز صوبائی حکومتوں کے پاس ہیں۔ کچھ کمپنیاں غیر صوبائی ہیں اور ان کی فنڈز کی وصولی اور تقسیم صوبے سے دوسرے صوبے میں مختلف ہوتی ہے۔ سندھ حکومت نے (سندھ کمپنیز پرافٹس ایکٹ 2015) نافذ کیا ہے اور پنجاب نے بھی اس کی پیروی کی ہے لیکن دیگر اب بھی وفاقی نظام کی پیروی کر رہے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس معاملے پر توجہ دیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents