ویب ڈیسک اسلام آباد: رٹائرڈ جرنیلوں، ججوں اور سول بیورو کریٹس کی دوبارہ ملازمتوں پر پابندی عائد کرنے کابل حکومت نے مسترد کر دیا۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں سول سرونٹ ایکٹ 1973میں ترمیم کا بل قادر مندو خیل نے پیش کیا۔
رکن قومی اسمبلی قادر مندو خیل نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں چار سالوں میں حکومت نے ایک بھی ملازمت نہیں دی۔مشرف دور میں اداروں میں 600 سے زائد ججز، جرنیلوں اور سول بیورو کریٹس کو دوبارہ ملازمتیں دی گئیں جب حاضر سروس جج کو پتہ ہوگا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت مل جانی ہے تو وہ انصاف کیسے کر پائے گا۔ پڑھے لکھے نوجوان ملازمتوں کے حصول کیلئے پھر رہے ہوتے ہیں اور یہاں ریٹائر افسران کو دوبارہ بھرتی کر لیا جاتا ہے۔ بل کی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے مخالفت کر دی، انہوں نے کہا کے یہ ممکن نہیں اس سے حکومت کیلئے پیچیدگی پیدا ہوگی ۔اس سے تجربہ کار لوگوں کی قلت پیدا ہو جائے گی۔ حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت پر بل مسترد کر دیا گیا۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔