بلاگر مانیٹرنگ ویب ڈیسک حیدرآباد | ہفتہ | 19 اگست 2022
بلاگر ٹیم کو موصول ہونے والی کانفیڈینشل انفارمیشن کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو نے دسمبر 2022 میں اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے حیسکو کو لوٹنا اور اپنا پیٹ اور گھر بھرنا شروع کردیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ حیسکو چیف نور احمد سومرو ریحان حامد کے بعد جیسے ہی حیسکو چیف کی سیٹ پر بیٹھے اس دن سے تمام اہم عہدوں پر سینیئر افسران کو ہٹاکر جونیئر افسران کو رشوت اور سفارش کی بناں پر تعینات کیا، جو ماہانہ منتھلی ہر مہینے باقاعدہ حیسکو ہیڈکوارٹر آکر خود حیسکو چیف کو، سفارشی حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن اور جڑتو ایس ڈی او حیسکو (سول) ظفر سومرو اور ایک حیسکو جی ایس سی کے ایک افسر کی معرفت پہنچاتے ہیں۔
جس کا کچھ افسروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر راز فاش کیا، جس کا حال ہی میں ایک منظر دیکھنے کو ملا، کہ حیسکو چیف کی طرف سے پروموشن سے پہلے متعدد حیسکو افسران کو شوکاز پر پرسنل ہیئرنگ کے بہانے حیسکو ہیڈکوارٹر بلا کر لاکھوں روپے بٹورنا تھا۔
یار رہے کہ 04 حیسکو افسران کی (پرسنل ہیئرنگ) والی لسٹ میں حیسکو میں ہونے والی کرپشن کے خلاف آواز حق بلند کرنے والے ایم ایچ جمالی کا نام بھی شامل تھا، جس کو حیسکو چیف نور احمد سومرو کے چہیتے کماؤ پوت حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن نے یکم اپریل 2022 کو نوکری سے برطرف کردیا تھا، اور 17 اگست 2022 بروز بدھ کو 04 حیسکو افسران کو طلب کیا گیا تھا، جن کا ایس ایس کا پروموشن تھا، اس لسٹ میں ایم ایچ جمالی کو اس کی دائر کردہ اپیل پر، حیسکو چیف کی طرف سے فارملٹی کے طور بلایا گیا تھا۔
یار رہے کہ ان چار افسران سمیت ٹوٹل 31 افسران کے شوکاز کلیئر کر کے بھاری رشوت اور پیسے لیکر حیسکو چیف نے ایگزیکٹو انجنیئر سے سپریٹینڈنگ انجنیئر کا پروموشن دیدیا، جبکہ ٹائم اسکیل/ پروموشن ان افسران کا بنیادی حق تھا، مگر یہ رشوت ان کو اس لیئے دینی پڑی کیوں کہ اب گریڈ 16 سے لیکر گریڈ 20 تک کے افسران کے پروموشن کا اختیار منسٹری آف اینرجی اینڈ پاور ڈویژن اسلام آباد نے ایک قانون کے تحت متعلقہ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیز کی اپنی اپنی (بی او ڈی) اور خود چیف ایگزیکٹو آفیسر کو دیا ہے، جس کا فائدہ اٹھا کر حیسکو چیف نے ان افسران سے ظفر سومرو اور لال سر والے حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن کی معرفت لاکھوں روپے بٹورے اور پھر دوسرے دن ہی ان تمام 31 افسران کا پروموشن آرڈر جاری کردیا گیا۔
مگر حیسکو میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر (سوشل میڈیا) پر ایک بھرپور آواز اٹھانے والے ایم ایچ جمالی کو نوکری سے برطرف کرنے کے باوجود اپیل پر تاحال بحال نہیں کیا گیا اور ساتھ ہی 02 فیمیل اسپورٹس پلیئرز کو زبردستی نوکری سے رٹائرڈ کردیا گیا۔ کیون کہ ان میں سے ایک عظمیٰ لال نے حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن پر حراسمینٹ کا الزام عائد کیا تھا۔ مگر حیسکو چیف کا چہیتہ ہونے پر عثمان میمن کے خلاف حیسکو چیف نور احمد سومرو نے کوئی کاروائی تک نہیں کی، اور ایک بدکردار افسر کی غیر اخلاقی حرکات کی وجہ سے ایک فیمیل (اسپورٹس پلیئر) حیسکو نوکری کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خیرآباد کہہ کر چلی گئی۔ حیسکو چیف نور احمد سومرو میرٹ اور عدل و انصاف کا قاتل نکلا اور ہزاروں معصوم ملازمین کے کیریئر کو داؤ پر لگانے کی وجہ سے اس حیسکو چیف کو بد دعائیں دینے کا سلسلہ جاری ہے، ایک فیمیل اسپورٹس پلیئر نے کہا خدا کرے حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن اور چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو، جس طرح انہوں نے ہم پر ظلم ڈھائے ہیں۔ اللّٰہ سے دعا ہے وہ ہمارا انصاف کرے اور جن افسروں نے ہم سے نا انصافی کی ہے ان بھی اس طرح انصاف کیلئے در در بھٹکنا پڑے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔