Header Ads Widget

حیسکو سول ڈویژن کا کارنامہ، حیسکو (مینجر) کے دفتر کی زینت و آرائش پر لاکھوں روپے مہنگے لگژری انفرا اسٹرکچر کا بے جا استعمال!

 بلاگر مانیٹرنگ ویب ڈیسک |حیدرآباد | 12 ستمبر 2022

مورخہ 12 ستمبر 2022 کو 08 بجے رات کو حیسکو کے مانے جانے سول ڈویژن کے کانٹریکٹر سید گروپ (کنسٹرکشن کمپنی) کے نام سے سوشل میڈیا پیج پر ایک حیسکو دفتر کی زینت و آرائش کی تصاویر شیئر کی گئیں، جس میں اس دفتر کا نام بھی واضح لکھا گیا۔ 

تصاویر دیکھ کر حیرانگی ہوئی، کہ ایک حیسکو آفیس کی زینت و آرائش پر اس قدر مہنگے انفرا اسٹرکچر کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے؟ یہ بلکل لگژری فرنش اسٹائل میں مہنگے مٹیریل کا استعمال در اصل ظاہر کرتا ہے، کہ یقیناً یہ حیسکو افسر کی ذاتی فرمائش پر ہی  رپیئر اینڈ مینٹیننس کے نام پر (ڈیکوریٹ) کیا گیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے پہلے کچھ افسران کے سرکاری بنگلوز کو بھی اسی طرز پر فرمائشی پروگرام پر رپیئر اینڈ مینٹیننس) کے نام پر زینت و آرائش کیلئے رینوئیٹ کیا گیا تھا اور حیسکو افسران کی لگژری اسٹائل کی رہائش کا ایک نمونہ پیش کیا گیا تھا، جو بھی اسی سید گروپ آف (کنسٹرکشن کمپنی) کی ایک عظیم پیشکش تھی۔  معلوم یہ ہوا ہے کہ سابقہ سی ای او حیسکو نور احمد سومرو نے اپنے پیرو یعنی حال ہی میں ایک میمن افسر کو قاسم آباد ڈویژن سے ہٹا کر، مینجر مٹیریل (مینجمنٹ) کے اہم عہدے پر بٹھادیا تھا۔ جس کی فرمائش پر جڑتو جعلی ایس ڈی او حیسکو (سول) اور سفارشی لگائے گئے ایگزیکٹیو انجنیئر (سول) ڈویژن ظفر سومرو کے مکمل تعاون سے مینجر مٹیریل مینجمنٹ کے دفتر کی زینت و آرائش بلکل ایسی کی گئی، کہ جس طرح حیسکو 132 کے وی گرڈ اسٹیشن میں حیسکو افسران کے بنگلوز کو جس طرح لگژری اسٹائل میں، حیسکو کے لاکھوں روپے ڈبو کے رینیوئیٹ کیا گیا۔ اب یہ کون سا بجٹ تھا، اور کیا حیسکو واپڈا قوانینِ اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ ایک رینٹ شدہ حیسکو بلڈنگ کے دفتر کو آپ حیسکو کے ہی لاکھوں روپے ڈبو کر لگژری اسٹائل میں رپیئر اینڈ مینٹیننس کے نام رینوئیٹ کرو، اور کرنا ہی ہے تو پھر سارے حیسکو دفتروں کو کرو، صرف مینجر مٹیریل مینجمنٹ کے دفتر کو ہی کیوں؟ اور وہ بھی ایک عارضی سفارشی میمن افسر کیلئے جو اس رینک اور گریڈ کا بھی نہیں تھا۔

01۔ حیسکو افسران کے سرکاری بنگلوز اور سرکاری دفاتر کو اس طرح مہنگے انفراسٹرکچر اسٹرکچر سے ڈیکوریٹ کرنے کی واپڈا قوانین اجازت دیتے ہیں ؟

02۔ اگر حیسکو افسران کے رہائشی  سرکاری بنگلوز اور دفتروں کی مہنگے انفرا اسٹرکچر سے زینت و آرائش کی اجازت ہے، تو صرف چند افسران کے بنگلوز اور رفتار ہی کیوں؟ یہ پالیسی تمام حیسکو افسران کیلئے کیوں نہیں؟

03۔ اگر حیسکو افسران کے بنگلوز اور دفاتر کو مہنگے انفرا اسٹرکچر سے ڈیکوریٹ کرنے کی اجازت ہے، تو یہ ملک ایک اسلامی ریاست ہے اور ادارے میں موجود حیسکو واپڈا کی سرکاری رہائشی کالونیز کی عبادتگاہ اور مساجد، اور پارکس کو مہنگے کافر اسٹرکچر سے ڈیکوریٹ کرنے کی اجازت کیوں نہیں؟

04. کیا حیسکو افسران کے بنگلوز اور دفاتر کی مہنگے انفرا اسٹرکچر سے ڈیکوریٹ کرنے کا کوئی مینوئل کوئی شیڈیول نہیں؟ کہیں حیسکو واپڈا کے (سول) کنسٹرکشن ڈیزائین، رپیئر اینڈ مینٹیننس کہیں کوئی خلاف ورزی تو نہیں؟

05. اتنا فضول چرخہ حیسکو افسران کے بنگلوز اور دفاتر کے ڈیکوریشن پر بے جا استعمال کرنا بجٹ اور اتھارٹی کا نقصان نہیں؟

یہ وہ سوال ہیں جو حیسکو سول ڈویژن سے اس طرح حیسکو کے لاکھوں، نہیں بلکہ کروڑوں روپے فضول خرچہ کرنے والے سول ڈویژن کے  انجنیئرز و افسران سے پوچھنا لازمی ہیں۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents