Header Ads Widget

حیسکو عبداللطیف نظامانی کا بیٹا 16 سال کی عمر میں بھرتی ہوکر گریڈ-18 افسر بن گیا!

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک حیدرآباد | 15 نومبر 2022

سابقہ حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن نے مورخہ 16 فروری 2022 کو ڈپٹی مینجر گریڈ-18 افسران کی سینیارٹی لسٹ جاری کی، جس کے مطابق صوبائی صدر اور مرکزی چیئرمین آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو یونین عبداللطیف نظامانی کے بیٹے عبدالعزیز نظامانی کی ابتدائی بھرتی کے حوالے سے 

سب سے سینیئر دکھائی دیئے اور پروموشن لسٹ کے مطابق سب سے آخر میں جونیئر دکھائی دیئے ۔ جب معاملے پر غور کیا گیا تو سینیارٹی لسٹ کے مطابق ڈپٹی مینجر اسٹور حیسکو حیدرآباد عبدالعزیز عزیز نظامانی کی جنم تاریخ اور حیسکو میں بھرتی ہونے والی تاریخ میں واضح فرق نظر آیا، 

ابتدائی بھرتی کے مطابق ان کے قومی شناختی کارڈ میں لکھی ڈیٹ آف برتھ میں ان کی حیسکو میں بھرتی کے وقت عمر 16 سال بنتی ہے، 05 نومبر 1972 عبدالعزیز نظامانی کی جنم تاریخ ہے اور حیسکو سینیارٹی لسٹ میں  جو انیشل اپائنٹمنٹ یعنی حیسکو میں ابتدائی بھرتی کی تاریخ یکم جنوری 1981 واضح دکھائی دیتی ہے۔

جب یہ معاملہ حیسکو کے دیگر افسران اور عوام الناس کے سامنے رکھا گیا تو وہاں ایک سوال پوچھا گیا، کہ پاکستان میں باقی سب ملازمین کیلئے نوکری لینے کیلئے کم سے کم 18 سال کی عمر کا قانون نافذ العمل ہے۔ مگر یہ کونسا قانون ہے کہ جس کے مطابق ہائیڈرو یونین عبداللطیف نظامانی کے بیٹے کو 18 سال کی عمر میں نوکری مل گئی، پہلے وہ اسسٹنٹ لائین مین بنا، پھر پتا نہیں کیا کیا بن کر اس وقت وہ حیسکو میں گریڈ-18 کے ڈپٹی مینجر اسٹور کے عہدے پر پہنچ گیا۔ 

سوال پوچھے والوں نے پوچھا کہ ڈیٹ آف برتھ اور حیسکو میں ابتدائی بھرتی میں واضح گھپلا سامنے آنے کے باوجود سابقہ حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن نے صاحب کی سینیارٹی لسٹ کو آنکھیں بند کر کے ویریفائیڈ کر دیا، اس لیئے کہ وہ نظامانی کا بیٹا ہے۔ 

جس کے بعد حیسکو میں ڈپٹی مینجر اسٹور 

حیسکو حیدرآباد اور حیسکو ہیڈکوارٹر میں تہلکہ مچ گیا ہے، اور دیگر حیسکو افسران و ملازمین سابقہ حیسکو ایچ آر ڈائریکٹر عثمان میمن کی اس لاپرواہی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس وقت حیسکو ایڈمن کی ساکھ انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ 

یاد رہے کہ یہ راز ظاہر کرنے والے نے اوپر اردو میں لکھی ہوئی تحریر میں 2016 کے ایک لیٹر کا حوالہ دیا ہے، جس میں وہ الزام لگاتا ہے کہ عبدالعزیز نظامانی نے یہ لیٹر اس کے خلاف حیسکو مینجر مٹیریل مینجمنٹ کے واٹس ایپ گروپ پر رکھوایا تھا، جس کے ٹسل میں اس لیٹر سے متاثر ہونے والے نے عبدالعزیز نظامانی کی حیسکو میں بھرتی کی کہانی سے پردہ اٹھایا ہے۔ 

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ انفارمیشن پارسل بھیجنے والے کی طرف سے حیسکو کے تقریباً ہر ڈپارٹمنٹ ملازم/ افسر کے پاس باقاعدہ اس کے فون نمبر کے ساتھ اس کی پوسٹل ایڈریس پر بذریعہ ڈاک موصول ہوئی ہے۔ مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حیسکو (ایس اینڈ آئی) کے پاس بھی یہ پارسل موصول ہوا ہے، مگر وہ شخص اب تک خود کو ظاہر نہیں کر رہا، اور یہ وہ ہی شخص ہے جو 2016 کے اس لیٹر کا حوالہ دے رہا ہے جو اوپر اردو میں لکھی گئی تحریر میں واضح ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حیسکو مینجمنٹ اور حیسکو کا تفتیشی ادارہ (ایس اینڈ آئی) اس معاملے پر کس قدر (شفاف انکوائری) کرتا ہے؟ اور اس لیٹر نمبر 52-9441 کی اصل کیا کہانی ہے؟ اس لیٹر میں ایسا کیا ہے؟ جس کے ٹسل میں آکر عبداللطیف نظامانی کے بیٹے عبدالعزیز نظامانی کی فیک اپائنٹمنٹ کے راز کو فاش کردیا گیا ہے۔ تاہم بلاگر نیوز گروپ کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، بلاگر نیوز کا مقصد صرف اور صرف یہ دکھانا ہے، کہ حیسکو میں طاقتور اور کمزور کے ساتھ حیسکو ایڈمنسٹریشن کا رویہ کیسا ہے؟ اگر کوئی عبداللطیف نظامانی کا بیٹا ہے اور اس کی سروس ڈسکریپنسیز پکڑی جاتی ہیں، تو حیسکو ایڈمنسٹریشن کوئی کاروائی نہیں کرتی بجائے خاموش رہنے کے، جبکہ دوسری طرف فیک اپائنٹمنٹ کے حوالے سے خود حیسکو ایڈمنسٹریشن عوام الناس کی آگاہی کیلئے لیٹر بھی جاری کرتی رہتی ہے اور کوئی کمزور اور غریب لاچار حیسکو ملازم ہتھے چڑھ جائے تو پھر حیسکو ایڈمنسٹریشن اور حیسکو (ایس اینڈ آئی) اس کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کرتے ہیں، یہ سب جانتے ہیں۔

پی ڈی ایف فائل ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں!

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents