Header Ads Widget

نوکری سے برطرف متاثرہ سرکاری ملازمین سے متعلق، نیشنل اسیمبلی کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات

بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک| اسلام آباد| 20 نومبر 2022

اسلام آباد: مورخہ 08 نومبر 2022 سے 10 نومبر 2022 تک Constitution روم پارلیامینٹ ہاؤس اسلام آباد میں جاری، سرکاری نوکریوں سے برطرف کیئے گئے، متاثرہ سرکاری ملازمین کی بحالی سے متعلق قومی اسیمبلی کی خصوصی کمیٹی نے جو سفارشات پیش کیں، ان کی تفصیل مندرجہ ذیل پیش کی جا رہی ہے۔

01۔ کمیٹی نے ہدایات جاری کیں، کہ انٹیلیجنس بیورو اسلام آباد ایسے تمام ملازمین کی تفصیلی انفارمیشن ارسال کریگا، جن کو نظم و ضبط کی بنیاد پر نوکریوں سے برطرف یا فارغ کردیا گیا اور ایسے تمام متاثرہ ملازمین کی تفصیلات ہمدردانہ طور کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی خصوصی ہدایات، تاکہ ملازمین تنظیموں کے نمائندوں سے باہمی مشورہ اور مذاکرات کے ذریعے ملازمین کے معاملات کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے اور اس کے ساتھ ساتھ 03 دن کے اندر ملازمین کی سینیارٹی درست اور مکمل کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

02۔ قومی اسیمبلی کی خصوصی کمیٹی نے سختی سے ہدایات جاری کیں، کہ کمیٹی کی ہدایات کی تعمیل نہ کرنے پر چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی NHA اور میمبر ایڈمن NHA کو شوکاز جاری کیا جائے۔

03۔ کمیٹی نے ہدایات جاری کیں، کہ جی ایم (ایچ آر) OGDCL فوری طور ملازمین سے مذاکرات کریں اور ملازمین کی سینیارٹی کو ان کی ڈیٹ آف اپائنٹمنٹ سے بحال کریں۔

04۔ کمیٹی نے جی ایم (ایچ آر) SNGPL سوئی ناردرن گیس پرائیویٹ لمیٹڈ فوری ملازمین سے مذاکرات کریں اور ملازمین کی سینیارٹی کو ان کی ڈیٹ آف اپائنٹمنٹ سے بحال کریں۔

05۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ قومی اسیمبلی کے 03 میمبر عالیہ کامران MNA نواب خیر وسیر MNA اور نوید عامر جیوا MNA پر مشتمل 03 رکنی کمیٹی پارلیمانی سیکرٹری سے EOBI کے متاثرہ ملازمین کے معاملات کو حل کرانے کیلئے میٹنگ کا اہتمام کریں۔

06. کمیٹی نے ہدایات جاری کیں، کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی SLIC چیئرمین فوری طور 03 دن کے اندر اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے متاثرہ ملازمین کی Pay Fixation  اور سینیارٹی کو جلد از جلد مکمل کریں اور ایسی معلومات کمیٹی کو ارسال کریں، اور اس کے علاؤہ مزید ہدایات جاری کردی گئیں کہ ڈپارٹمنٹ فوری طور ایسے ملازمین کی الگ الگ فہرستیں بنا کر کمیٹی کو ارسال کریں، ایسے ملازمین جو گزشتہ  03 سال سے کام کر رہے ہیں، یا جن کو 03 سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے۔

07۔ کمیٹی کے مشاہدے میں یہ بات بھی آئی ہے کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو کو بی پی ایس-15 تک کے ملازمین کے معاملات نمٹانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ لہٰذا کمیٹی فیڈرل بورڈ آف ریونیو FBR کو یہ ہدایات جاری کرتی ہے کہ وہ ان تمام ملازمین کے کیس کلیئر کرے اور وہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن FPSC سے وتھڈرا کرے۔

08۔ کمیٹی منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو ہدایت جاری کرتی ہے، کہ وہ شکایت کنندہ ملازمین کے معاملات ان کے نمائندوں سے رابطہ کر کے حل کروائے اور 03 دن کے اندر یہ عمل مکمل کر کے کمیٹی کو رپورٹ کرے۔

09۔ کمیٹی وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو ایسے تمام ملازمین کی انفارمیشن لسٹ بنانے کی ہدایت جاری کرتی ہے، جن کو ڈپارٹمنٹ میں کام کرتے ہوئے 03 سال ہو چکے ہیں اور ان کی بھی جن کو کام کرتے ہوئے 03 سال سے زائد عرصہ گذر چکا ہے۔

10. منسٹری آف فارن افیئرز کو کمیٹی سختی سے ہدایات جاری کرتی ہے کہ وہ 03 دن کے اندر  Nill report کر کے کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔

11. کمیٹی منسٹری آف انٹر پرووینشل کو آرڈینیشن کو ہدایات جاری کرتی ہے، کہ وہ 03 دن کے اندر ایسے تمام ملازمین کی انفارمیشن ارسال کریں، جن کو فیڈرل لینڈ کمیشن کے ادارے نے ڈسیپلنری کیسز یعنی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر نوکری سے فارغ کیا ہے۔

12۔ کمیٹی نے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ادارے کے سربراہان کو ہدایات جاری کی ہیں، کہ وہ شکایت کنندہ ملازمین کی کمپلینٹس کا جائزہ لیں اور 03 دن کے اندر کمیٹی کو تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

13۔ کمیٹی نے منسٹری آف انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ادارے کے سربراہان کو ہدایات جاری کی ہیں، کہ ایسے تمام ملازمین کا تفصیل کمیٹی کو انکوائری رپورٹ کے ساتھ پیش کیا جائے،  اور کمیٹی کی سفارشات پر ان 16 ملازمین کی کرپشن کے الزام کی ضد میں نوکریوں سے برطرفی ختم کر کے نوکری بحال کر دی جائے اور مزید کانٹریکٹ ملازمین کی سروس ریگیولر کے معمالات کو حتمی شکل دیکر کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے اور ایسے تمام افسران کے خلاف شوکاز اور قانونی کاروائی کی تفصیل کی رپورٹ بھی کمیٹی کو پیش کردی جائے، جو افسران یہ غیرقانونی بھرتیاں کرنے کے ذمیدار ہیں۔

14. کمیٹی یہ اہم میٹنگ اٹینڈ نہ کرنے پر ان وفاقی اداروں کے سربراہان کو بغیر کوئی دیر کیئے شوکاز نوٹیس جاری کرنے کی ہدایت جاری کرتی ہے، جس میں منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگیولیشن کو آرڈینیشن، پاور ڈویژن، منسٹری آف نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر، منسٹری آف لا اینڈ جسٹس، اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے شامل ہیں۔

تعمیلی رپورٹ اور ضروری کاروائی کی تفصیل جلد از جلد کمیٹی کو ارسال کردی جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents