Header Ads Widget

سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو کے خلاف ایف آئی اے، نیب اور محکمانہ کاروائی کا آغاز!

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک| حیدرآباد| 26 جنوری 2023

بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو کے ٹینیوئر  2021 میں پاور ٹیک انڈسٹریز کوٹڑی اور حماد انڈسٹریز سے 25 کے وی اور 200 کے وی ٹرانسفارمرز کی 500 کے قریب ٹرانسفارمرز کی پرچیزنگ کی گئی۔

جس میں پی۔او نمبر:033870-03 کے تحت 300 کے قریب 25 کے وی ناقص ٹرانسفارمرز کی خریداری کی گئی، مزید  انکوائری میں یہ بات سامنے ائی ٹرانسفارمرز میں ناقص اور غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا گیا، اور وہ سارے کے سارے 300 ٹرانسفارمر جہاں جہاں حیسکو میں انسٹالڈ کیئے گئے، وہاں متعدد حادثات پیش ائے،  وہ 25 کے وہ اور 200 کے وی کے ٹرانسفارمر دھماکے سے پھٹ گئے اور آس پاس موجود انسانی جانیں ضائع ہوگئیں، جس میں سے متعدد حادثات حیسکو حیدرآباد لطیف آباد، ڈویژن میں پیش آئے، جہاں 11 سے 14 کے قریب انسانی جانیں ضائع ہوئی اور لوگ زخمی اور گھائل ہوئے، اس کے علاؤہ حیسکو قاضی احمد، سکرنڈ میں 03 بچے مکمل جل گئے، جن کی ڈاکٹر جان بچانے کی کوشش کرتے رہے، مگر 100 فیصد جسم جلنے کی وجہ سے وہ بچے جان کی بازی ہار گئے۔ مگر کمیشن کی بناں پر اتنے بڑے تعداد میں ناقص ٹرانسفارمرز کی خریداری کر کے انسانی جانوں کو ضائع ہونے پر، حیسکو کے لائین اسٹاف اور ایس ڈی اوز کو اس کا زمیدار ٹہرایا گیا۔ جبکہ سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو اس ناقص مٹیریل کی خریداری میں براہ راست شریک تھے، اب جب تحقیقات ہوئی ہے تو اصل مجرم سامنے آرہے ہیں، کہ اس مینجر میٹیریل مینجمنٹ کا عہدہ کس کے پاس تھا؟ 

جس کمپنی کو بلیک لسٹیڈ کرنا چاہیئے تھا، اس کمپنی سے ناقص ٹرانسفارمرز کی لاٹیں منگوانے کے پیچھے اصل کیا مقاصد اور مفادات تھے۔ اس کے علاؤہ حماد انڈسٹریز سے بھی ناقص ٹرانسفارمرز کی خریداری کا پی او نمبر 03384-03 سامنے آیا ہے جس کے مطابق حماد انڈسٹریز سے 40.8 ملین کی پرچیزنگ کی گئی، جس سے ثابت ہوا، کہ سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نور احمد سومرو ایک بدعنوان اور حیسکو کی تاریخ کا کرپٹ ترین آفیسر تھا۔ 

یہ تو صرف ٹرانسفارمرز کی خریداری میں گھپلے ہیں، اس کے علاؤہ حیسکو (سول) میں حیسکو افسران کے بنگلوز کی رپیئر اینڈ مینٹیننس کے نام پر، سول ورکس ڈویژن کے ٹینڈر جاری کر کے جو کروڑوں روپے کا کالا دھندا کیا گیا۔ اور جعلی بوگس پی او ایل اور ٹی اے ڈی اے کی مد میں جو بل پاس کر کے حیسکو کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا گیا، اس کا احتساب الگ ہے۔ جبکہ اس وقت سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو کرپشن اور بدعنوانی کی بناں پر حیسکو سے ٹرانسفر ہوکر سیپکو سے رٹائرڈ ہوکر، کروڑوں کی پراپرٹی بنا کے اس وقت بحریہ ٹاؤن کراچی میں اور سندھ اور پاکستان کے دیگر شہروں میں اپنے اثاثے بنا بنا کر بیچ کر عیش والی زندگی بسر کر رہا ہے، اس کی عیش والی زندگی کے پیچے جو کارستانی ہے، وہ یہاں خوب تفصیل میں بیان کی جا چکی ہے۔ 

مگر کیا اب حیسکو کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے اس سابقہ سی ای او حیسکو نور احمد سومرو کو قانون کے کٹہرے میں لاکر کا کر اس سے حیسکو کو کروڑوں روپے کی کرپشن میں دھکیلنے کا حساب لیا جائے گا، اس کے ناقص مٹیریل کی خریداری کی وجہ سے جو انسانی جانیں ضائع ہو گئیں، اس کا احتساب ہو پائے گا؟ یہ سوال ابھی باقی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents