بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک حیدرآباد:
سپریٹینڈنگ انجنیئر GSO سرکل حیسکو حیدرآباد نے اپنے جاری کردہ ایک آفیس میمورنڈم میں ایسا انکشاف کیا ہے۔ آفیس میمورینڈم کے متن میں لکھا گیا ہے، کہ سپریٹینڈنگ انجنیئر GSO سرکل حیسکو حیدرآباد کے علم میں یہ بات آئی ہے، کہ متعد حیسکو 132 کے وی اور 66 کے وی گرڈ اسٹیشن سوئچ یارڈ سے ارتھ کنڈکٹر چوری ہونے کا اہم انکشاف ہوا ہے۔
جس کے بعد مذکورہ آفیس میمورینڈم میں سپریٹینڈنگ انجنیئر GSO سرکل حیسکو حیدرآباد کی طرف سے تمام گرڈ اسٹیشن انچارج/ شفٹ انچارج اور سیکیورٹی پر معمور سیکیورٹی گارڈ پر یہ زمہ داری عائد کی ہے، کہ گرڈ اسٹیشن سوئچ یارڈ میں اگر کوئی چوری ہوئی تو اس کے ذمہ دار ڈیوٹی پر موجود عملہ ہوگا۔ جس کے بعد حیسکو گرڈ اسٹیشن اسٹاف میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے، اور وہ اپنے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
تاہم متعدد گرڈ اسٹیشنز سے مٹیریل چوری ہو چکا ہے، ہوتا رہتا ہے اور یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں مگر اس کی نہ انکوائری ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی سزا جزا۔ جبکہ گرڈ اسٹاف کا یہ بھی موقف ہے کہ حیسکو گرڈ اسٹیشن سے مٹیریل چوری میں آفیسر بھی براہ راست شامل ہوتے ہیں
اور وہ چوری ہونے کے بعد کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے معاملے کو دبا دیتے ہیں اور چوری کیئے جانے والے مٹیریل سے مالی فائدہ اٹھا کر حیسکو کو روزانہ، ماہانہ اور سالانہ لاکھوں اور کروڑوں روپے کا معاشی نقصان پہنچاتے ہیں اور اس کے علاؤہ متعلقہ افسر / افسران کے کہنے پر کچھ گرڈ اسٹیشن پر جان بوجھ کر فالٹ کر کے پاور ٹرانسفارمرز کو خراب کیا جاتا ہے یا جلا دیا جاتا ہے۔ اور اسی طرح کروڑوں روپے کے ٹرانسفارمر کے خراب ہونے پر بھی انکوائری نہیں ہوتی اور خراب ٹرانسفارمرز کی دوبارہ مرمت پر کمپنی کے بار بار لاکھوں اور کروڑوں روپے ضائع کر دیئے جاتے ہیں، اور یہ سب کرپشن اور کمیشن کی بناں پر ہوتا رہتا ہے۔ جس میں سب سے پہلے سپریٹینڈنگ انجنیئر 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کی ایس او سرکل حیسکو حیدرآباد براہ راست شامل ہوتا ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔