بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد
جس طرح پاکستانی بیچلر انجنیئرز پاکستان انجینئرنگ کاؤنسل ریگیولیٹڈ ہوتے ہیں، بلکل اسی طرح بی ٹیک آنرز اور بی۔ایس۔سی آنرز انجنیئرز ٹیکنالاجسٹ کا نیشنل ٹیکنالوجی کاؤنسل میں رجسٹر ہونا لازمی ہے۔
یہ دونوں ادارے پاکستان انجینئرنگ کاؤنسل اور نیشنل ٹیکنالوجی کاؤنسل خودمختار ادارے ہیں۔ جن میں رجسٹر ہونے سے بہت سارے فوائد ہیں، جیسے کہ جب آپ پاکستان سے دوسرے ممالک میں اپنی فیلڈ جب تلاش کرتے ہیں، تو وہاں آپ کے ملک کے کسی انجنیئرز ادارے میں آپ کا رجسٹر ہونا لازمی ہے۔
جس سے آپ کی تعلیم اور قابلیت کے معیار کو اور زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ آپ کی عزت ہوتی اور آپ کی قابلیت کی قدر و عزت میں اور اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح ملک پاکستان کے قومی اداروں میں جہاں جہاں (بی-ٹیک آنرز) انجنیئر سرکاری اور نیم سرکاری خودمختار اداروں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ان کا نیشنل ٹیکنالوجی کاؤنسل میں رجسٹر ہونا لازمی ہے۔
مگر سوال یہ بھی ہے، کہ حیسکو سول ورکس ڈویژن میں ایک ایسا جعلی میٹرک پاس ڈپلوما اور بوگس بی-ٹیک آنرز انجنیئر ہے، جو ایس ڈی او سول ہوکر، حیسکو ایگزیکٹو انجنیئر (سول ورکس ڈویژن) کی ایک اور اضافی چارج رکھے ہوئے ہے۔
جو ایک ہی وقت ایس ڈی او (سول) اور ایگزیکٹو انجنیئر (سول) کی حیثیت سے ٹینڈر سول ورکس ڈویژن کے ٹینڈر بھی جاری کرتا اور اپنی مرضی سے ٹینڈر کینسل بھی کرتا ہے، اور اپنی مرضی رشوت کی بناں پر اپنے پارٹنر ٹھیکیداروں کو ٹینڈر اوارڈ بھی کرتا ہے اور حیرت کی بات یہ ہے،
کہ اس کی ڈگری بھی مشکوک ہے، اور نیشنل ٹیکنالوجی کاؤنسل NTC میں رجسٹرڈ بھی نہیں ہے۔ مگر پھر بھی حیسکو سول ڈویژن کے کروڑوں روپے کے ٹینڈر پر دستخط کرتا ہے، اور اس کا نام ہے ظفر سومرو، جس کو موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو اور بدنام زمانہ کرپٹ سی ای او حیسکو مظفر عباسی کی خصوصی طور پشت پناہی حاصل ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔