Header Ads Widget

حیسکو بی او ڈی ڈسیپلنری کمیٹی نے جبری رٹائرڈ ایگزیکٹو انجنیئر ظفر سولنگی کو ملازمت پر بحال کردیا

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد 

بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق حیسکو بی او ڈی کی (ڈسیپلنری کمیٹی) نے سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو ریاض احمد پٹھان کی طرف سے ملازمت سے جبری رٹائرڈ کیئے گئے ایگزیکٹو انجنیئر ظفر سولنگی کو ملازمت پر بحال کردیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق اسے پہلے بھی ظفر سولنگی حیسکو آٹو بھان روڈ پر کمرشل پلازا ڈائریکٹ چلانے پر سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو رندھاوا کہ طرف سے نوکری سے برطرف کیا گیا تھا، تاہم مظفر عباسی کا خاص ہونے پر دوبارہ نوکری پر بحال ہوا، اور اس کے بعد سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو ریاض احمد پٹھان نے 03 اکتوبر 2022 کو ایک اور ڈسیپلنری کیس کی بناں پر ایکسین ظفر سولنگی کو نوکری سے جبری رٹائرڈ کر دیا تھا، مگر ظفر سولنگی کی خوشی کی انتہا نہ رہی جب نیب سے سرٹیفائیڈ کرپٹ سابقہ سی ای او حیسکو مظفر عباسی کو حیسکو بی او ڈی کی منظوری سے ایک بار پھر سے عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو بنایا گیا، اور چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی نے اپنے خاص م خاص آفیسر ظفر سولنگی کو چیئرمین حیسکو بی او ڈی جمیل گل شیخ سے براہ راست حیسکو بی او ڈی کی ڈسیپلنری کمیٹی کو خصوصی سفارش پر بحال کروا دیا ہے۔

ظفر سولنگی کی دوبارہ ملازمت پر بحالی کا آفیس آرڈر چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی کی منظوری سے حیسکو ڈی جی ایڈمن اینڈ ایچ آر ڈائریکٹر شفیق میمن کے دستخط سے جاری کر دیا گیا ہے۔ 

تاہم لوگوں نے سوال اٹھائے کہ ظفر سولنگی پر تو کمرشل پلازہ کو ڈائریکٹ بجلی چوری کروانے، بوگس بل ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی پاور کنیکشن پاس کرنے جیسے متعدد الزامات ثابت ہو چکے تھے، پھر بھی اس کو حیسکو بی او ڈی ڈسیپلنری کمیٹی نے بحال کردیا، جس میں خصوصی کردار چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی اور چیئرمین حیسکو بی او ڈی جمیل گل شیخ نے ادا کیا۔ مگر ایم ایچ جمالی جس پر نہ کوئی کرپشن کا الزام لگا، نہ ثابت ہوا۔ 

جمالی کو صرف سوشل میڈیا پر حیسکو میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن کا سوشل میڈیا پر بھانڈہ پھوڑنے کے الزام میں نوکری سے برطرف کردیا گیا، اور حیسکو بی او ڈی (ڈسیپلنری کمیٹی) غیر قانونی نوکری سے برطرف کیئے گئے ایم ایچ جمالی کو ملازمت پر بحال نہیں کیا، جو انصاف اور میرٹ سے متعلق بڑا اہم سوال ہے؟ شاید اس لیئے کہ ایک ایچ جمالی ایک معمولی کلرک تھا عام آدمی تھا، اس نے کسی منسٹر وڈیرے، یا سیاسی شخصیات سے حیسکو مینجمنٹ یا پھر حیسکو ڈسیپلنری کمیٹی کے کنوینیر اور چیئرمین حیسکو بی او ڈی کو کوئی سفارشی فون نہیں کروایا۔ مگر حیسکو بی او ڈی ڈسیپلنری کمیٹی کو چاہیئے تھا، جو نا انصافی کی گئی جو ظلم کیا گیا اس کا مداوا کرتے ہوئے، ظفر سولنگی کی طرح ایم ایچ جمالی کی ملازمت بھی بحال کر دی جاتی، مگر حیسکو بی او ڈی ڈسیپلنری کمیٹی نے بالآخر یہ ثابت کیا، کہ یہ بھی ایک سیاسی اور سفارشی کمیٹی ہے۔ 

جس میں جمالی جیسے ادارے سے وفادار اور ایماندار لوگوں کی کوئی داد رسی نہیں۔ سوشل میڈیا پر حیسکو بی او ڈی (ڈسیپلنری کمیٹی) کی طرف سے جہاں ظفر سولنگی کو بحال کرنے پر خوب سراہا جا رہا ہے، وہیں ایم ایچ جمالی کے بحالی کیس کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اور حیسکو بی او ڈی ڈسیپلنری کمیٹی سمیت چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی او ور چیئرمین حیسکو بی او ڈی جمیل گل شیخ کو صرف سیاسی پشت پناہی کرنے والوں کا پٹھو قرار دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین حیسکو بی او ڈی او ور چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی کے بلکل ناک نیچے حیسکو اس وقت کرپشن اور لاقانونیت کا گڑھ بن چکا ہے اور روزانہ نئیں اسکینڈل سامنے آرہے ہیں۔ یاد رہے کہ 30 ستمبر 2018 کو خود حیسکو حیسکو حیدرآباد میں مختلف (کمرشل اور ریزیڈینشل) پلازہ ڈائریکٹ چلانے کا الزام ثابت ہونے پر، ظفر سولنگی کے خلاف خود حیسکو مینجمنٹ کی مدعیت میں قاسم آباد پولیس اسٹیشن پر (ایف آئی آر) بھی درج کر دی گئی تھی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents