بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | اسلام آباد
ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی دوبارہ ملازمت پر پابندی کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔
پاکستان کے ایوان بالا میں بل سینیٹر مظفر حسین شاہ، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر ذیشان خانزادہ اور سینیٹر دلاور خان نے پیش کیا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو وفاقی حکومت دوبارہ ملازمت پر بھرتی نہیں کرے گی، ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو ملازمت میں توسیع، دوبارہ ملازمت دینے، کنٹریکٹ پر ملازمت نہیں دی جائے گی۔
بل کے متن کے مطابق ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو ہنگامی بنیاد پر عارضی ملازمت، کنسلٹینسی، ایڈ ہاک یا عارضی طور پر دوبارہ ملازمت نہیں دی جائے گی، ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو پروجیکٹ، خصوصی ایم پی اسکیل نوکری پر دوبارہ ملازمت نہیں دی جائے گی۔
ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو خود مختار اور نیم خود مختار اداروں میں دوبارہ بھرتی نہیں کیا جائے گا، اس کو کارپوریشن، کمپنیز ، اتھارٹی، میں دوبارہ ملازمت نہیں دی جائے گی۔
ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ طے شدہ یا بغیر طے شدہ طریقہ کار پر بھی دوبارہ ملازمت پر نہیں رکھا جائے گا۔
بل کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ سول سرونٹ کی دوبارہ بھرتی قانون نہیں بننا چاہیے، حاضر سروس سول سرونٹ کی اعلیٰ گریڈ پر ترقی کی خواہش ہوتی ہے، ریٹائرڈ ملازم کی دوبارہ بھرتی کے باعث حاضر سروس ترقی سے محروم ہو جاتا ہے۔
بل کے متن کے مطابق ریٹائرڈ ملازم محکمے کے امور میں بے قاعدگی پیدا کرتا ہے، ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی دوبارہ بھرتی سے سیاسی مداخلت ہوتی ہے اور اکثر کیسز میں سیاسی تعلقات کی بنیاد پر دوبارہ ملازمت دی جاتی ہے، ان کیلئے سیاسی دباؤ کی مزاحمت کرنا مشکل ہوتا ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔