Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو ہیڈکوارٹر کے تین معطل ایگزیکٹو انجنیئرز میں سے ایک اچانک کیسے بحال ہوگیا؟ معاملہ سوالیہ نشان بن گیا؟

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد 

بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق 03 حیسکو ایگزیکٹو انجنیئرز ہر ایک انجنیئر اختیار احمد میمن، انجنیئر امجد علی شیخ اور انجنیئر ظفر علی سولنگی کو مورخہ 10 اکتوبر 2023 کو اچانک  معطل کر دیا گیا تھا اور حیسکو ہیڈکوارٹر میں جی ایم (ٹیکنیکل) کے ساتھ اٹیچڈ کر دیا گیا تھا۔

 ذرائع کے مطابق ان تینوں ایگزیکٹو انجنیئرز پر سنگین کرپشن کے الزامات عائد کیئے گئے تھے اور بعد میں 18 اکتوبر 2023 کو ایگزیکٹو انجنیئر ظفر علی سولنگی کو 

چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی کی منظوری سے چیف ایگزیکٹو آفیسر پیسکو پشاور رپورٹ کرنے کا تحریری آفیس آرڈر جاری کردیا گیا تھا۔ جہاں ذرائع کے مطابق اس وقت ایگزیکٹو انجنیئر حیسکو ظفر علی سولنگی جو سزا میں پیسکو میں تعینات ہے، وہاں بغیر کسی ڈپارٹمینٹل انکوائری پروسیسنگ کے ڈپٹی کمرشل مینجر پیسکو کے عہدے پر فائز ہے۔ جبکہ باقی 02 انڈر سسپینشن ایگزیکٹو انجنیئرز اختیار میمن اور امجد شیخ حیسکو ہیڈکوارٹر میں ہی موجود رہے ہیں۔ 

جبکہ آج مورخہ 20 نومبر 2023 کو حیسکو ہیڈکوارٹر سے ایک انتہائی اہم آفیس آرڈر جاری کیا گیا، جس کے مطابق انڈر سسپینشن حیسکو ایگزیکٹو انجنیئر اختیار احمد میمن کو اچانک بحال کردی گیا ہے۔ 

جس کے بعد سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں، کہ ایگزیکٹو انجنیئر اختیار احمد میمن کے ساتھ معطل دیگر 02 انجنیئر امجد علی شیخ اور ظفر علی سولنگی کیوں بحال نہیں ہوئے؟ 

کیا تینوں ایگزیکٹو انجنیئرز کے خلاف ایک ہی قسم کی چارج شیٹ یا پھر الزامات اور چارج شیٹ الگ الگ ہیں؟ کس کا جرم بڑا اور کس کا جرم چھوٹا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان تینوں ایگزیکٹو انجنیئرز کے خلاف 

حیسکو اکاؤنٹس اینڈ فنانس اسکینڈل سے متعلق بھی الزامات درج ہیں، تاہم ان افسران کے خلاف حیسکو ڈپارٹمینٹل کاروائی، لیٹر آف ایکسپلینییشن یا شوکاز سے متعلق تاحال کوئی چیز پبلک نہیں کی گئی اور اس سارے معاملے کو چھپایا جا رہا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق حیسکو ایگزیکٹو انجنیئر اختیار احمد میمن کی بحالی میں ن لیگ میں سندھ سے ایک بہت شخصیت شامل ہوئی ہے، جس کا تعلق میمن کمیونٹی سے ہے اور اختیار احمد میمن کی بحالی میں اسی شخصیت کا ہی ہاتھ ہے۔

مگر اب سوال یہ بھی بنتا ہے کہ ان تینوں انجنیئرز کو اچانک 10 اکتوبر 2023 کو کیوں معطل کر دیا گیا؟ اور پھر اچانک صرف اختیار احمد میمن کو ہی مورخہ 20 نومبر 2023 کو کیوں بحال کر دیا گیا؟

معطل ہونے کی وجہ کی تھی، الزامات کیا تھے، لیٹر آف ایکسپلینییشن، شوکاز اور چارج شیٹ میں کیا الزامات عائد تھے؟ اور شاید وہ کوئی چھوٹے الزامات بھی نہیں تھے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں افسران کو سابقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو مظفر عباسی نے سیکریٹری پاور ڈویژن اسلام راشد لنگڑیال کی ایک فون کال پر اچانک ہی معطل کیا تھا۔ 

تو کیا اب باقی حیسکو انجنیئرز اور افسران بھی بحال ہونا شروع ہونگے! تو پھر احتساب کا عمل حیسکو میں کیسے بحال ہوگا؟ اور کیا اب حیسکو افسران سزا و جزا سے بچ جائیں گے اور ان کے خلاف تمام انکوائریاں بھی ختم ہو جائیں گی؟ اور اگر ایسے ہی ہوتا رہے گا تو پھر تو حیسکو اکاؤنٹس اینڈ فنانس اسکینڈل میں ملوث دیگر حیسکو انجنیئرز و افسران کو بھی رلیف ملنا چاہیئے!!! یہ خصوصی رلیف صرف اختیار میمن کیلئے ہی کیوں؟ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents