Header Ads Widget

حیدرآباد: حیسکو لائن مین غلام علی میمن فیٹل ایکسیڈنٹ کے پیچھے اصل حقائق اور ذمہ دار کون؟

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد 

بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق مورخہ 30 جنوری 2024 بروز منگل کو آپریشن سب ڈویژن حیسکو سٹیزن کے علاقے علاقے نقاش ولاز کے قریب 11 کے وی پر کام کرتے ہوئے لائین مین-2 غلام علی میمن کو ہائی وولٹیج کرنٹ لگا۔ 

(مرحوم) ملازم کے بھائی فرحان علی میمن کے مطابق اس نے اور اس کے ساتھ اس کی پھپھی کے بیٹے نے مل کر اپنے (مرحوم) بھائی حیسکو لائن مین غلام علی میمن کو جائے حادثہ سے اٹھاکر ہسپتال پہنچایا، جو سب پولیس کی موجودگی میں ہوا۔ (مرحوم) ملازم کے بھائی فرحان میمن کی مدعیت میں ایس ڈی او آپریشن سب ڈویژن حیسکو وقاص خان بلوچ اور لائن مین/ انچارج LS-2 امداد علی بلوچ کو حادثے کا ذمہ دار ٹہرا کر ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔ محکمہ کاروائی کرتے حیسکو انتظامیہ نے ایف آئی آر میں نامزد حیسکو لائن مین/ ایل ایس-2 امداد علی بلوچ اور ایس ڈی او آپریشن سب ڈویژن حیسکو سٹیزن وقاص خان بلوچ کو معطل کر دیا ہے اور واقعے کی انکوائری شروع کردی ہے!

اس انتہائی قابل اور محنت کش ملازم نے آخری وقت میں بھی محکمے کیلئے کام کام کرتے ہوئے، اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

جس کو ہاسپیٹل شفٹ کیا گیا، مگر تب تک ان کی جان جا چکی تھی۔ حیسکو لائن مین غلام علی میمن کا (فیٹل ایکسیڈنٹ) رونما ہونے کے بعد (مرحوم) لائن مین کے اس دینا سے جاتے، جاتے حیسکو سیفٹی ڈپارٹمینٹ اور دیگر کیلئے نہ جانے کتنے سوال پیچھے چھوڑ گیا ہے؟ کہ آخر اس حادثے کا اصل ذمہ دار کون کون تھا؟ کس کی غلطی تھی؟ جس کی وجہ سے اس کے گھر والے ایک کفیل سے اور بچے ایک باپ سے اور ماں باپ ایک بیٹے سے بہن ایک بھائی سے اور ایک خاوند اپنی بیوی سے ہمیشہ کیلئے بچھڑ گیا!

01۔ کیا کام کرتے وقت حیسکو (مرحوم) لائن مین غلام علی میمن تمام ضروری سیفٹی آلات سے لیس تھا؟

02۔ کام کرتے وقت متعلقہ فیڈر آف تھا یا آن تھا؟ اگر آف تھا، تو پھر اچانک آن کیسے ہوگیا؟ اور اگر پہلے فیڈر چالو تھا، تو لائن مین کو فیڈر پر کام کرنے کیوں دیا گیا؟

03۔ مینٹیننس یا ڈی سی او کا کام کرتے وقت، آپریشن سب ڈویژن حیسکو سٹیزن کالونی کے مینٹیننس انچارج/ لائن سپریٹینڈنٹ نے گرڈ میں موجود PTO رجسٹر بک میں باقاعدہ انٹری کروائی تھی؟ 

04۔ متعلقہ فیڈر پر کام کرتے وقت حیسکو کو موصول ہونے والی 10 سے زائد بکٹ کرین میں سے کوئی ایک بھی Live Line پر کام کرنے والے حیسکو لائن اسٹاف کیلئے موجود تھی؟ جس بکٹ میں سوار ہوکر لائن کام کرتا؟ 

05۔ کیا حیسکو لائن مین (مرحوم) غلام علی میمن Live Line پر کام کرنے سے پہلے، ذہنی اور جسمانی طور فٹ تھا؟ اس پر کوئی ذہنی اور جسمانی دباؤ یا پریشر تو نہیں تھا؟

06۔ یہ محض ایک حادثہ تھا؟ یا پھر (مرحوم) ملازم کی جان سے کھیلنے کیلئے پہلے سے ہی ایک سوچی سمجھی سازش تھی؟ 

07۔ حیسکو سیفٹی ڈپارٹمینٹ نے لائن پر موجود کتنے حیسکو ٹیکنیکل اور گرڈ اسٹاف سے ابتدائی انویسٹیگیشن کی؟ اور ابتدائی طور کس کو حادثے کا ذمہ دار ٹہرایا؟

08۔ حیسکو میں یہ کوئی پہلا حادثہ نہیں تھا، ایسے ان گنت حادثات ہمارے سینکڑوں اور ہزاروں اسکلڈ لائن اسٹاف کی جان لے چکے ہیں! تاہم حیسکو نے ماضی میں ہونے والے حوادثات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور ان حادثات سے بچنے کیلئے حیسکو لائن اسٹاف کی حفاظت اور بہترین تربیت کیلئے اب تک کونسی حکمت عملی اپنائی اور اپلائی کی ہے؟

09۔ حیسکو میں لیبر یونین کی اعلیٰ قیادت نے بار بار ایسے حادثات رونما ہونے سے متعلق حیسکو مینجمنٹ کو ضروری اقدامات کیلئے مجبور کیوں نہیں کیا؟ 

10۔ کیا حیسکو میں اسکلڈ ورکر آسانی سے مل جاتے ہیں یا کسی اسکلڈ ورکر بننے میں کئی سال لگ جاتے ہیں؟ 

11۔ کیا حیسکو لائن مین غلام علی میمن کی جان اتنی سستی تھی؟ جس کیلئے  آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے حیسکو کی ٹاپ مینجمنٹ کے بجائے متعلقہ ایگزیکٹو انجنیئر آپریشن ڈویژن حیسکو قاسم آباد کو شفاف انکوائری کیلئے لیٹر لکھ کر مرحوم ملازم کے ورثاء پر احسان کیا؟ یا پھر وہ حیسکو ٹاپ مینجمنٹ سے ڈرتے ہیں؟ یا پھر اس ہائیڈرو یونین میں کسی حیسکو ملازم کا خون پسینہ وقت اور محنت شامل نہیں ہے جس کی قدر کرنا ضروری ہے؟ 

ایسے ان گنت سوال حیسکو مینجمنٹ کی وضاحت کے منتظر ہیں۔ جن کے جواب دینا حیسکو مینجمنٹ کیلئے بہت ضروری ہے۔ ورنہ یا معمہ ہمیشہ معمہ ہی رہے گا۔ یہ 2024 جہاں دنیا کے ترقی پذیر ممالک پاور ڈسٹریبیوشن لائین کی مینٹیننس کیلئے جدید حفاظتی اور برقی آلات، جدید طرز کی گاڑیوں اور جدید روبوٹس کی مدد سے کر رہے ہیں. ہم وہاں آج بھی ان ترقی پسند ممالک کی صف میں سب سے پیچھے کھڑے ہیں!!! نہ ہمارے پاس زیادہ تعداد میں اسکلڈ ورکر ہیں؟ نہ ہمارے پاس جدید برقی اور حفاظتی آلات ہیں اور نہ ہی جدید ٹرانسپورٹ اور گاڑیاں ہیں؟ آج بھی حیسکو مینٹیننس اسٹاف بغیر مینٹیننس ٹرانسپورٹ سہولت کے اپنی فائبر لیڈر بھی اپنی زاتی بائیک پر اٹھا کر (مینٹیننس) کا کام سر انجام دیتے ہیں! 

اس کے علاؤہ ان حادثات کی ایک اور وجہ حیسکو لائن اسٹاف اور گرڈ اسٹاف کا آپس میں Gap of communication یعنی خاطر خواہ مواصلات کی مسلسل Connectivity ہونا لازمی ہے، جو نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے اکثر و بیشتر فیٹل ایکسیڈنٹ جیسے حادثات آئے روز ہمارے حیسکو لائن اسٹاف کی جانیں نگل جاتے ہیں 

اور ہم ہمیشہ کی طرح خاموش تماشائی بن کر، ڈپارٹمنٹ کی جڑتو انکوائری پر اعتماد اور اعتبار کر کے (مرحوم) ملازم کی روح کو شدید تکلیف اور اذیت میں مزید مبتلا کر دیتے ہیں! جس کے ساتھ مرنے کے بعد بھی دنیا میں انصاف نہیں ہو پاتا! اس معاملے پر باہمی اتحاد اور اعتماد کی ضرورت ہے اور تمام حیسکو لائن اسٹاف کا اس موضوع سے متفق ہونا اور ایک پیج پر ہونا بہت ضروری ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents