بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | حیدرآباد
بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق ایکٹنگ اسسٹنٹ انجنیئر (ٹیکنیکل/ ٹرانسمیشن) جی ایس او حیسکو ٹھٹہ محمد حسن سولنگی ولد روشن علی سولنگی کی جانب سے مورخہ 03 مارچ 2024 کو چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو بشیر احمد گجر کو ایڈریس کیا گیا اور لکھا گیا! ایک Resignation Letter سامنے آیا ہے۔
جس میں محمد حسن سولنگی نے مؤقف اپنایا ہے، کہ سپریٹینڈنگ انجنیئر جی ایس او حیسکو حیدرآباد رمیش کمار اور ایگزیکٹو انجنیئر ایس ایس اینڈ ٹی ڈویژن، جی ایس او حیسکو حیدرآباد صاحب زمان روزانہ اسے تذلیل کا نشانہ بناتے ہیں اور بلاوجہ بات بات پر تنگ کرتے ہیں۔
جس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ایکٹنگ اسسٹنٹ انجنیئر محمد حسن سولنگی ان کو ماہانہ منتھلی ادا نہیں کرتا۔ سپریٹینڈنگ انجنیئر جی ایس او حیسکو حیدرآباد رمیش کمار اور ایگزیکٹو انجنیئر جی ایس او حیسکو حیدرآباد صاحب الزماں کے اس طرح کے روزانہ غیر متناسب رویئے کی وجہ سے آج تک برداشتہ اور سخت مایوس ہوکر اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں!
اس سے پہلے اسسٹنٹ انجنیئر (ٹرانسمیشن/ ٹیکنیکل) محمد حسن سولنگی نے چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو کے نام دونوں افسران کے خلاف تحریری شکایت نامہ بھی درج کروایا!
تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو بشیر احمد گجر اس معاملے کی انکوائری کنڈکٹ کرتے ہیں؟ اور سپریٹینڈنگ انجنیئر جی ایس او حیسکو حیدرآباد رمیش کمار اور ایگزیکٹو انجنیئر جی ایس او حیسکو حیدرآباد صاحب الزماں کے خلاف کیا کاروائی کرتے ہیں !
یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کسی نچلے اسٹاف آفیسر/ نے اپنے بالا اور اعلیٰ افسران کی رشوت خوری اور ماہانہ منتھلی لینے سے متعلق انکشاف کیا ہو، بلکہ اکثر و بیشتر ایسا ہوتا آیا ہے، مگر حیسکو مینجمنٹ ہمیشہ اپنے افسران بالا کو بدنامی سے بچانے کیلئے نچلے اسٹاف و افسران کو سزائیں دیکر ان کی آواز اور احتجاج کو دباتی آئی ہے۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔