بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک اسلام آباد آباد : سیکرٹری پانی و بجلی نے سینیٹ کمیٹی کے سامنے آئی پی پیز معاہدے کی کاپیاں پیش کرنے سے انکار کر دیا۔
ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کے مطابق: سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے ڈیولیوشن کا سینیٹر زرقا تیمور کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں نجی بجلی گھروں (آئی پی پیز) کے معاملے پر بحث چھڑی، تو چیئرپرسن کمیٹی نے پوچھا بتائیں، کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیا معاہدے ہوئے ہیں؟ ان کو کتنی ادائیگی کی گئی ہے؟ اور کتنی ادائیگی کرنا باقی ہے؟
سیکرٹری پانی وبجلی ڈاکٹر محمد فخرِ عالم عرفان نے جواب دیا، کہ یہ آئی
پی پیز ایک پوشیدہ مرض ہے، لہٰذا ہم اس کے معاہدوں کو کمیٹی میں نہیں دے سکتے! ہم اتنے
سیدھے سادھے نہیں، کہ اتنا اوپن ہم ساری معلومات اور تفصیلات آپ سے شیئر کر دیں۔
چئیر پرسن کمیٹی نے کہا، کہ آپ کیوں وہ معاہدے نہیں دے سکتے؟ جبکہ یہ جانکاری اس ملک کے ٹیکس دینے والوں کا پورا پورا حق ہے. جو لوگ اس ملک کا خون نچوڑ رہے ہیں، ان کا نام کیوں نہیں لیتے آپ؟ یہ ایسا ہی ہے، جیسے ہماری حکومت میں چینی بیچنے والوں کو سبسڈی دی جاتی تھی، یہ بتائیں کہ آپ آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کیوں نہیں کروا رہے؟ آئی پی پیز کو بند کر دیں، وہ بہت پیسہ کما چکے ہیں! زیادہ تر آئی پی پیز کے مالکان مقامی ہیں، لاہور کا سب سے بڑا انویسٹر ایک پولیس افسر ہے۔ وزارت پانی و بجلی حکام کا کہنا تھا، کہ آئی پی پیز کے معاملے پر ہم بڑی سنجیدگی سے غور و فکر کر رہے ہیں۔
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔