Header Ads Widget

نوابشاھ: جی ایس او حیسکو آپریشن اینڈ مینٹینیس (مٹیریل اینڈ اسٹاف) کیلئے پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال

 بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک | نوابشاھ 

بلاگر نیوز کو موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق SS&T ڈویژن GSO حیسکو نوابشاھ میں 132 کے وی ٹرانسمیشن لائنز کے آپریشن ایڈ مینٹیننس پر کام کرنے والے لائن سپریٹینڈنٹ-1 حسن سولنگی 

جس کو اسسٹنٹ مینجر (مینٹیننس) کی چارج بھی ہے، جس کو کچھ عرصہ پہلے سپریٹینڈنگ انجنیئر GSO سرکل حیسکو حیدرآباد رمیش کمار نے شکایات پر معطل کرکے کے ٹھٹہ ٹرانسفر کر دیا تھا۔ جس نے اپنے افسران بالا کے خلاف شکایت کرکے Resign کرنے کا ڈرامہ بھی رچایا تھا۔ اس کا اب ایک اور ڈرامہ سامنے آگیا ہے۔ 

01۔ حیسکو کی اپنی گاڑیوں اور ڈرائیور کو چھوڑ کر عرصہ دراز سے پرائیویٹ گاڑیاں کرایے پر لیکر روزانہ اور ماہانہ نہ صرف اوور ٹائم بلکہ ٹی اے ڈی اے اور (فیول) سرکاری گاڑیوں پر کلیم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ فیلڈ میں جان بوجھ کر پرائیویٹ گاڑیوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات ہیں، کہ اسی وجہ سے GSO حیسکو نوابشاھ کے ڈرائیور نے جعلی لاگ بک پر سائن کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس پر AEM حسن سولنگی نے اس کو GSO سے تبادلہ کروا کر آپریشن بھجوا دیا۔ 

مگر اب کچھ سوالات بن رہے ہیں؟ کہ

01۔ حیسکو 132 کے وی گرڈ اسٹیشن SS&T ڈویژن GSO حیسکو نوابشاھ: کہ سرکاری گاڑیوں اور سرکاری ڈرائیور کے موجود ہونے کے باوجود پرائیویٹ گاڑیاں فیلڈ میں کیوں استعمال ہو رہی ہیں؟ اور پھر لاگ بک سرکاری گاڑیوں کی کیوں استعمال کی جا رہی ہے؟



02۔ حیسکو ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر اور ایگزیکٹو انجنیئر SS&T ڈویژن GSO حیسکو نوابشاھ، کیا یہ دونوں اب تک اس معاملے سے لاتعلق اور ان جان ہیں؟ تو پھر ان لاگ بکس کی کوڈل فارملٹیز کو دیکھنا چیک کرنا اور تصدیق کرنا کس کی ذمہ داری ہوگی؟

03۔ حیسکو SS&T ڈویژن GSO حیسکو نوابشاھ کی گاڑیوں کی حالت خراب ہے اور استعمال کرنے کے لائق نہیں ہیں اور اب شاید ڈرائیور بھی نہیں ہے؟ تو اسسٹنٹ انجنیئر (مینٹیننس) حسن سولنگی نے اس معاملے سے متعلق ادارے کے بالا افسران کو اب تک اطلاع کیوں نہیں دی؟ آگاہ کیوں نہیں کیا؟ 

04۔ خدانخواستہ پرائیویٹ گاڑی اور حیسکو کے سرکاری عملے کے ساتھ کوئی ان ہونی یا حادثہ ہو جائے تو اس کا ذمہ دار کون؟ 

05۔ کیا متعلقہ حیسکو افسران اس اہم معاملے کا سنجیدگی سے نوٹیس لینا پسند کرینگے؟ اور حیسکو GSO ڈویژن نوابشاھ کے AEM کے ماتحت 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے مینٹیننس اسٹاف کے مسائل ٹرانسپورٹ اور ڈرائیور کا خاطر خواہ بندوبست کرینگے؟ یا پھر یہ سب یوں کا توں چلتا رہے گا؟ نہ کسی سے احتساب ہوگا؟ نہ کسی سے کوئی سوال و جواب ہوگا؟ نہ وضاحت ہوگی! اور نہ ہی جواب طلبی ہوگی؟ 

اطلاعات کے مطابق حیسکو GSO نوابشاھ مینٹیننس گاڑیاں مژدہ ٹرک نمبر: 757-955 اور ڈاٹسن GA-5056 یہ گاڑیاں فیلڈ میں استعمال نہیں ہو رہی ہیں۔ اور ان کی حالت بھی فیلڈ میں استعمال کرنے جیسی نہیں ہے اور اب تو حیسکو GSO  نوابشاھ میں VD  بھی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے کسی بھی وقت کوئی بھی حادثہ ہونے کا آخر امکان ہے۔ 

اور یہ بھی اطلاعات ہیں، کہ حسن سولنگی کے تعاون سے مینٹیننس اسٹاف کا کچھ عملہ کافی عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے! جبکہ تنخواہیں، ٹی اے ڈی اے/ اوور ٹائم اور آف ڈے ویجز وصول کرتے وقت یہ غیر حاضر عملہ بھی رکارڈ پر حاضر دکھائی دیتا ہے۔ یہ سب کیا ہو رہا ہے؟ پورے حیسکو کا ستیاناس کر دیا گیا ہے! آخر یہ سب کب اور کیسے ٹھیک ہوگا؟ سوال باقی ہے؟

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج  وزیٹرس روزانہ
We design display advertise your business card & label contents