بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک| کراچی
کراچی: مورخہ 24 ستمبر 2024 بروز منگل کو سندھ اسمبلی اجلاس کے اجلاس میں بتایا گیا، کہ صوبے میں جاری بجلی کے
بحران کی وجہ سے 10 ٹیکسٹائل ملز اور 5 شوگر ملز سمیت 81 صنعتی یونٹس گزشتہ 5 سالوں میں بند ہو چکے ہیں۔ تاہم بلاگر نیوز کو ان صنعتی یونٹس کی Detail Information تاحال موصول نہیں ہو پائی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و تجارت، علی احمدی نے قانون سازوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے تفصیلات بتائی، انہوں نے تسلیم کیا کہ بجلی کی کمی نے صنعتی سرگرمیوں کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے، جس سے صنعتکاروں کو شدید تشویش ہوئی ہے اور اظہار کیا ہے۔
قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے فراہم کردہ جوابات پر عدم اطمینان کا
اظہار کیا، خاص طور پر اس حوالے سے کہ 2018 اور 2023 کے درمیان کتنے صنعتی یونٹس
بند یا قائم کیے گئے تھے؟
0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔