Header Ads Widget

اسلام آباد: وزارتِ توانائی پاور ڈویژن اسلام آباد کی جانب سے حیسکو میں ڈسکوز سپورٹنگ یونٹ کے قیام کا، نوٹیفکیشن جاری

بلاگر نیوز مانیٹرنگ ویب ڈیسک حیدرآباد

بلاگر نیوز کو اپنے ذرائع سے موصول ہونے والی انفارمیشن کے مطابق وزارتِ توانائی پاور ڈویژن اسلام آباد کی جانب سے 

حیسکو میں ڈسکوز سپورٹنگ یونٹ DSU کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے متن کے مطابق DSU باڈی کا کام ادارے میں انتظامی امور میں تبدیلیاں لاکر، کرپشن اور بجلی چورے کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔ 

01۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو حیدرآباد DSU کا ڈائریکٹر ہوگا۔

02۔ سیکٹر کمانڈر آرمڈ فورسز CAF اس یونٹ کا کو ڈائریکٹر ہوگا۔

03۔ کمشنر حیدرآباد کی جانب سے گریڈ 18 کا نامزد افسر اس یونٹ کا میمبر ہوگا۔

04۔ ڈی آئی جی حیدرآباد کی جانب سے گریڈ 18 کا نامزد افسر اس یونٹ کا میمبر ہوگا۔

05۔ ایف آئی اے سے گریڈ 18/19 کا نامزد افسر یونٹ کا میمبر ہوگا۔

06۔ ملٹری انٹیلیجنس MI کا گریڈ 18/19 کا نامزد افسر یونٹ کا میمبر ہوگا۔

07۔ انٹر سروسز انٹیلیجنس ISI سے بھی گریڈ 18/19 کا نامزد افسر یونٹ کا میمبر ہوگا۔

یہ ڈسکوز سپورٹ یونٹ DSU براہِ راست وزارتِ توانائی پاور ڈویژن اسلام آباد کو اپنی تمام سرگرمیوں، کاروائیوں اور ایڈمنسٹریٹشن میں تبدیلیوں سے متعلق رپورٹ کریگا۔ وزارت توانائی کی جانب سے مورخہ: 09 جنوری 2025 کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اس وقت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیکھا جا سکتا ہے۔

تاہم سوال یہ ہے کہ 

01۔ کیا حیسکو میں DSU قائم ہونے سے کیا حیسکو عوام اور بجلی صارفین کو بھی کوئی رلیف ملے گا، کیوں کہ حیسکو بلنگ کا نظام انتہائی ناقص ہے، جس نے عوام کا جینا عذاب کر دیا ہے؟

02۔ حیسکو میں DSU کے قیام سے حیسکو BoD کی حیثیت ختم ہو جائیگی؟

03۔ حیسکو انتظامیہ میں انٹیلیجنس ایجنسیز کو براہِ راست شامل کرنے سے ادارے کے افسران و ملازمین اور عام عوام اور حیسکو بجلی صارفین میں خوف کی فضاء تو نہیں چھا جائیگی؟ 

04۔ کیا یہ DSU بڑے بڑے بجلی صارفین، لینڈ لارڈز، فیوڈلز، وڈیرے اور سیاسی شخصیات پر بجلی چوری میں ملوث ہونے پر براہِ راست کاروائی کریگا؟ یا صرف عام عوام اور صارفین ہی اس کا ٹارگیٹ بنیں گے؟

05۔ اس بات کو کون یقینی بنائے گا، کہ اس یونٹ کی جانب سے حیسکو افسران و ملازمین سے متعلق جو بھی رپورٹنگ کی جائیگی وہ 100 فیصد میرٹ اور حقائق پر مبنی ہوگی؟ بلاوجہ یا ذاتی رنجش پر کسی حیسکو افسر یا ملازم کو ٹارگیٹ نہیں کیا جائیگا؟ 

06۔ ڈسکوز سپورٹ یونٹ کا قیام فی الوقت تو اچھی پیش کش ہے، مگر کیا اس کا قیام تمام پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیز میں کیا جائیگا؟

07۔ کیا ایک عام آدمی یا بجلی صارفین کی اس یونٹ تک براہ راست اور با آسانی رسائی ممکن ہوگی؟ 

اگر قومی اداروں کی بہتری اور عوامی مفادات میں حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے، تو یقیناً خوش آئیند بات ہوگی! ورنہ ایسے فیصلے ماضی قریب میں پہلے بھی کیے جا چکے ہیں، جس سے کوئی خاص تبدیلی رونما نہیں ہوئی، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے یہ ادارے اس وقت کرپشن کی انتہا کو چھو رہے ہیں؟ دراصل نیتوں کی تبدیلی ہی نظام کی تبدیلی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ یہ وطن یہ ادارے ہمارے ہیں، آئیں ہم سب اپنا اپنا فرض نبھانے کی کوشش کرتے ہیں، اس عہد کے ساتھ کہ ہم سب اپنے، اپنے فرائض بخوبی نبھائیں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ

تین 3000 ہزار سے زائد گوگل بلاگ + (فیس بک، سوشل میڈیا) گروپ اینڈ پیج وزیٹرس روزانہ
We design and display to advertise your business contents