ایک تحقیقاتی ایڈیٹوریل:
میٹر ریڈرز
کو درپیش مسائل
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے، کہ میٹر ریڈرز کا کام آسان نہیں ہے۔
انہیں سخت موسمی حالات (شدید گرمی یا سردی) میں سارا
دن پیدل یا محدود وسائل کے ساتھ ایک وسیع علاقے کا دورہ کرنا پڑتا ہے۔
- شدید
دباؤ اور ہدف: ان
پر مقررہ وقت میں زیادہ سے زیادہ میٹرز کی ریڈنگ لینے کا سخت دباؤ ہوتا ہے۔
- صارفین
کا غصہ:
غلط بلنگ کی وجہ سے ناراض صارفین
کے غصے کا نشانہ بھی انہی کو بننا پڑتا ہے۔
- ناکافی
وسائل:
نقل و حمل اور جدید آلات کی کمی
ان کے کام کو مزید مشکل بنا دیتی ہے۔
- حفاظتی
خطرات:
کئی علاقوں میں چوری یا حملے کا
خطرہ بھی موجود رہتا ہے۔
بوگس ریڈنگ
اور ٹیکنیکل کرپشن کا طریقہ کار
اس تمام دباؤ اور کرپشن کے نیٹ ورک نے
کئی میٹر ریڈرز کو 'ٹیکنیکل کرپشن' کا راستہ دکھایا ہے، جس سے عام صارف کو بھاری
نقصان اٹھانا پڑتا ہے:
- اوسط
یا تخمینہ شدہ ریڈنگ: بعض
اوقات میٹر ریڈر بغیر دیکھے ہی اندازے سے یا پچھلے مہینوں کی اوسط کی بنیاد
پر ریڈنگ درج کر دیتا ہے، جسے 'بوگس ریڈنگ' کہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں صارف
کو یا تو بہت کم یونٹس کا بل ملتا ہے (جو اگلے مہینے ہزاروں میں ایڈجسٹ ہو کر
آتا ہے) یا پھر غیر معمولی زیادہ یونٹس کا بل بھیج دیا جاتا ہے۔
- بلیک
میلنگ اور کمیشن: کچھ
میٹر ریڈرز بااثر یا صنعتی صارفین سے ساز باز کر کے کم یونٹس کی ریڈنگ درج
کرتے ہیں اور اس کے عوض کمیشن وصول کرتے ہیں۔
- میٹر
میں تبدیلی کا بہانہ: بعض
اوقات میٹر میں خود ساختہ خرابی دکھا کر، یا جلنے کی غلط اطلاع دے کر صارف کو
نیا مہنگا میٹر خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
- یونٹس
کا ذخیرہ (Accumulation):
کسی ایک ماہ جان بوجھ کر کم
ریڈنگ دینا اور پھر اگلے ماہ اتنی زیادہ ریڈنگ دینا کہ صارف مہنگے ٹیرف سلیب
میں چلا جائے، جس سے ادارے کو بھی زیادہ ریونیو اور میٹر ریڈر کو پرائیویٹ
سیٹنگ کا موقع ملتا ہے۔
بجلی
کمپنیوں کو سدھارنے کیلئے ضروری تجاویز
اداروں کی ساکھ کو بحال کرنے اور
صارفین کو درست بلنگ فراہم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں:
- جدید
ٹیکنالوجی کا استعمال (AMR/Smart Metering): دستی ریڈنگ کے بجائے خودکار میٹر ریڈنگ (AMR) یا سمارٹ میٹرز کو فوری طور پر
متعارف کرایا جائے، جو ریڈنگز کو براہِ راست مرکزی سسٹم کو بھیجتے ہیں اور
انسانی مداخلت کو ختم کرتے ہیں۔
- جیو
ٹیگنگ اور ٹائم سٹیمپنگ: موجودہ
میٹر ریڈنگ کے عمل میں، ریڈنگ لیتے وقت میٹر کی تصویر، جیو لوکیشن (GPS) اور وقت (Time
Stamp) کو لازمی قرار دیا جائے اور یہ
ڈیٹا فوری طور پر سسٹم میں اپ لوڈ ہو۔
- بہتر
تنخواہ اور مراعات: میٹر
ریڈرز کی تنخواہیں اور سفری الاؤنسز ان کی محنت اور کام کے بوجھ کے مطابق
بڑھائے جائیں تاکہ مالی ترغیبات کو کم کیا جا سکے۔
- صارفین
کی تصدیق:
صارف کو موقع دیا جائے کہ وہ
اپنی ریڈنگ کی تصویر اور سسٹم میں موجود ریڈنگ کا موازنہ کر سکے۔ بل پر ریڈنگ
کی لی گئی تصویر کا پرنٹ لازمی کیا جائے۔
- سخت
احتساب:
بوگس ریڈنگ یا کرپشن میں ملوث
میٹر ریڈرز اور ان کے سپروائزرز کے خلاف سخت اور فوری تادیبی کارروائی کی
جائے تاکہ ایک عبرت ناک مثال قائم ہو۔
- بہتر
تربیت:
میٹر ریڈرز کو نہ صرف ٹیکنیکل
بلکہ اخلاقی تربیت بھی دی جائے تاکہ وہ ادارے کی نمائندگی ایمانداری سے کریں۔
بجلی کمپنیاں، خاص طور پر حیسکو،
اگر ان تجاویز پر عمل پیرا ہوں تو صارفین کا اعتماد بحال ہو گا، ادارے کا نام روشن
ہو گا، اور غلط بلنگ کی شکایات میں نمایاں کمی آئے گی۔ ملک کی معاشی ترقی اور عام
آدمی کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ بجلی کے شعبے میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
والسلام، ایک محبِ وطن شہری
کیا آپ کا بل درست ہے؟ بجلی کمپنیوں کے میٹر ریڈرز کی "ٹیکنیکل کرپشن" کا پردہ فاش!
#حیسکو #بجلی_بل
#میٹرریڈنگ #کرپشن_فری_پاکستان
بجلی کے صارف کو ہر ماہ ہزاروں روپے کا اضافی بل کیوں ادا کرنا پڑتا
ہے؟ کیا یہ صرف بجلی کی قیمت کا مسئلہ ہے، یا اس کے پیچھے ایک منظم ’ٹیکنیکل
کرپشن‘ کا ہاتھ ہے؟
آج ہم ان میٹر ریڈرز کے کردار کو اجاگر کر رہے ہیں، جو آپ کے اور بجلی
کمپنی کے درمیان سب سے اہم کڑی ہیں۔ ان کو سخت حالات کا سامنا ہے، مگر یہی وہ لوگ
ہیں جو کئی بار:
❌ بوگس ریڈنگ دے کر آپ کے یونٹس کو اگلے مہینے کے لیے ذخیرہ (Accumulate)
کر دیتے ہیں، تاکہ آپ مہنگے ٹیرف سلیب میں جا کر دُگنا بل بھریں۔ ❌ بااثر صارفین
کو کمیشن کے عوض کم ریڈنگ دے کر ادارے اور عام صارف دونوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ❌
بغیر ریڈنگ لیے اندازے پر بل بنا دیتے ہیں۔
اس کرپشن نے حیسکو سمیت تمام کمپنیوں کی ساکھ کو تباہ کر دیا ہے
اور صارفین کو شکایات پر دفتروں کے چکر لگانے پر مجبور کر دیا ہے۔
آخر اس کا حل کیا ہے؟
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ:
1.
سمارٹ میٹرز کا فوری نفاذ ہو، تاکہ انسانی مداخلت ختم ہو۔
2.
ریڈنگ لیتے وقت تصویر،
GPS لوکیشن اور وقت کی ریکارڈنگ لازمی
قرار دی جائے۔
3.
کرپشن میں ملوث
اہلکاروں کا سخت احتساب کیا جائے۔
4.
میٹر ریڈرز کو ان
کی محنت کے مطابق بہتر تنخواہ دی جائے تاکہ مالی لالچ کم ہو۔
شفافیت لائیں گے تو عوام کا اعتماد بحال ہوگا اور بجلی کے ادارے کا نام
روشن ہوگا۔ کیا آپ بھی غلط بلنگ کا شکار ہوئے ہیں؟ کمنٹ میں اپنا تجربہ شیئر کریں
اور اس پوسٹ کو شیئر کریں تاکہ اعلیٰ حکام تک ہماری آواز پہنچے۔
#شفاف_بجلی #صارف_حقوق #پاکستان_کی_ترقی
کالی کرپشن
کا معاشی حجم: میٹر ریڈر سے لے کر مینجمنٹ تک کون کتنا کماتا ہے؟
بوگس ریڈنگ، ٹمپرنگ اور بڑے
کمرشل / سرحدی صارفین کی ملی بھگت سے ہونے والی یہ آمدنی کئی کروڑوں
روپے ماہانہ تک پہنچ سکتی ہے، جس سے نہ صرف بجلی کمپنیوں کو شدید مالی نقصان ہوتا
ہے بلکہ صارفین پر بھی بوجھ بڑھتا ہے۔
آمدنی کا
تخمینہ (ماہانہ):
یہ تخمینہ صرف تجزیاتی بنیاد پر ہے
اور حقیقت میں مختلف ہو سکتا ہے:
- بڑے
صنعتی/کمرشل صارفین: بڑے
کارخانوں، آئس فیکٹریوں یا بڑے سیزنل کنکشنز (جو ACs پر چلتے ہیں) کی ریڈنگ میں اگر
جان بوجھ کر 10,000 سے 50,000 یونٹس تک کی کمی کی جائے تو اس کی مالی قیمت
لاکھوں روپے (5 سے 20 لاکھ روپے تک) بنتی ہے۔ اس بچت کا ایک طے شدہ فیصد (مثلاً 10% سے 20%)
بطور رشوت وصول کیا جاتا ہے۔
- عام
صارف (بوگس ریڈنگ/بل ایڈجسٹمنٹ): چھوٹے موٹے گھروں کی ریڈنگ میں تبدیلی یا بل درست کروانے
کی مد میں بھی ماہانہ فی میٹر ریڈر 50,000 سے 2,00,000 روپے تک کی رقم جمع ہو جاتی ہے۔
نتیجہ: ایک اوسط بڑے فیڈر پر، جو تجارتی اور رہائشی علاقوں پر مشتمل
ہو، بوگس ریڈنگ اور ملی بھگت سے ہونے والی غیر قانونی آمدنی کا ماہانہ حجم کئی
ملین (لاکھوں سے لے کر کروڑوں) روپے میں ہو
سکتا ہے۔
آمدنی میں
حصہ داری (The Cut):
یہ غیر قانونی آمدنی صرف ایک فرد تک
محدود نہیں رہتی، بلکہ یہ ایک منظم نیٹ ورک میں تقسیم ہوتی ہے، تاکہ ہر سطح پر
خاموشی اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے، اور ایک دوسرے کی حرکتوں پر پردہ ڈالا جا سکے۔
کالی کرپشن کے نتائج:
1. ادارے کا مالی نقصان: یہ عمل ادارے جیسے حیسکو کے ریونیو کو تباہ کرتا ہے، جس کا بوجھ بالآخر حکومت اور پھر عام ٹیکس دہندگان پر پڑتا ہے۔
2. نقصان کا ازالہ عام صارفین سے: جب یونٹس چوری ہوتے ہیں تو کمپنی ان چوری شدہ یونٹس کی قیمت کو 'لائن لاسز' میں ڈال کر اسے مہنگے نرخوں پر بلوں کی صورت میں ایماندار صارفین سے وصول کرتی ہے۔
3. ناکامی اور لاقانونیت: یہ نیٹ ورک ملک میں لاقانونیت اور اداروں پر عدم اعتماد کو بڑھاوا دیتا ہے۔
تجویز: کالی معیشت کا سدِ باب
اس 'کالی کرپشن' کو صرف اس وقت روکا جا سکتا ہے جب:
· ٹیکنالوجی (Smart Meters/AMR) کی مداخلت سے انسانی رابطہ اور اختیار کو صفر کیا جائے۔
· سخت احتساب کا نظام بنایا جائے جہاں سب سے کمزور کڑی یعنی میٹر ریڈر کو ہی نہیں، بلکہ اس کے اوپر کے SDO اور XEN کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
· عام صارف کو اس قدر با اختیار بنایا جائے، کہ وہ اپنے میٹر کی ریڈنگ اور بلنگ پر ہر وقت نظر رکھ سکے۔

0 تبصرے
ہمیشہ یاد رکھیئے اپنی منزل کی جانب سفر میں لوگ آپ کے راستے میں پتھر بچھائیں گے۔ مگر یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان پتھروں سے اپنے لیئے کیا بنائیں گے؟ مشکلات کی ایک دیوار یا مشکلات سے بھرپور منزل کو پار کرنے کیلئے کامیابی کی ایک پل؟ ایک نصیحت ہے کہ اپنی زندگی کو مثالی بنائیں اور کچھ ایسا کر کے دکھائیں۔ جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو؟ زندگی کامیابی کی طرف مسلسل ایک جدوجہد کا نام ہے۔ بے حس بے مقصد اور بے وجہ زندگی کسی کام کی نہیں۔ لہٰذا سچ کی پرچار کریں، ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں اور انسانیت کی خدمت کر کے اعلیٰ ظرف ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ ہی زندگی ہے۔